تہران - ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے ایران مخالف امریکی حکام کے بیانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے بیانات اسلامی جمہوریہ ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہیں۔ 'بہرام قاسمی نے ہفتہ کے روز ایران کی عدلیہ اور عدالتی نظام کے خلاف وائٹ ہاؤس حکام کے غیرتعمیری بیانات کے ردعمل میں مزید کہا کہ ایران میں عدلیہ، عدالتیں اور جج باقی ملکی اداروں کی طرح خودمختار اور آزاد ہیں لہذا قومی سلامتی کے خلاف کسی بھی طرح کے اقدامات کے خلاف آزادانہ طور پر فیصلہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی قوم کے سامنے امریکی حکام کے دھمکی آمیز اور مداخلت پر مبنی بیانات کی کوئی حیثیت نہیں اور ہماری عدلیہ ملکی قوانین کے خلاف قدم اٹھانے والوں اور قومی سلامتی کو چیلنج کرنے والوں کے خلاف سختی سے ایکشن لے گی۔قاسمی نے کہا کہ ایرانی عدلیہ کے حکام کے مطابق، وائٹ ہاؤس نے جن افراد کا نام ذکر کیا ہے ان کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کے قانون کے مطابق کچھ الزامات ہیں جن کو قانون کے تحت دیکھا جائے گا۔ترجمان دفترخارجہ نے مزید کہا کہ حکومت ایران نے بارہا اس مؤقف کا اعلان کرچکی ہے کہ امریک شہری رابرٹ لیونسن کی گمشدگی کے بارے میں کوئی علم نہیں اور ان کے ایران میں زیرِ حراست ہونے کی قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایرانی عوام امریکی حکام کے دھمکی آمیز رویے سے خوفزدہ نہیں اور ہم ہرگز ایسے جارحانہ اور دشمنی پر مبنی رویے کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے۔قاسمی نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ امریکہ میں قید ایرانی شہریوں کی فوری رہائی کے لئے اقدام کرے اور ایرانی شہریوں کے حوالے سے اخلاقی اور انسانی اصولوں کی خلاف ورزی سے گریز کرے۔