ایرانی قوم کو تنہائی کرنے کی امریکہ کو بھاری قیمت چکانا پڑے گی: صدر روحانی
3289
M.U.H
04/07/2018
ایرانی صدر نے کہا ہے کہ امریکہ کا مقصد ایرانی قوم کو تنہا کرنا ہے تاہم اگر اس نے ایسا کیا تو اسے دنیا میں بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
یہ بات صدر مملکت ڈاکٹر ''حسن روحانی'' نے آسٹرین دارالحکومت ویانا کے دورے کے موقع پر وہاں بسنے والے ایرانی شہریوں کے ساتھ ایک خصوصی ملاقات کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ پہلی بار ہے کہ امریکہ، ایرانی عوام کے خلاف سازش کررہا ہے اور سازش کی حمایت میں صرف ایک یا دو چھوٹے ممالک ہیں۔
ڈاکٹر روحانی نے کہا کہ کوئی بھی ایرانی عوام کے دلوں سے وطن سے محبت کو نہیں ختم کرسکتا. بیرون ملک بسنے والے ایرانی شہری ایران اور دنیا کے درمیان پل کا کردار ادا کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کی دشمنی ایران اور ایرانیوں سے ہے. امریکہ اس بات پر غصے کا شکار ہے کہ دو اہم یورپی ملکوں نے ایرانی قوم کے صدر کا والہانہ انداز میں استقبال کیا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ آج ایک ایسی صورتحال کا سامنا کررہے ہیں جس کی خاطر ہماری یکجہتی اور وحدت ناگزیر ہے لہذا ہمیں چاہئے کہ ان ممالک کے ساتھ جنہوں نے روائتی طور پر ایران کے ساتھ تعلقات رکھتے ہیں انھی روابط کو مزید مضبوط بنادیں۔
انہوں ںے مزید کہا کہ امریکہ، ناجائز صہیونی ریاست اور کچھ ممالک ایران اور دنیا کے دیگر ممالک کے تعلقات کو متاثر کرنے کے خواہاں ہیں بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ ایران فوبیا کو فروغ دے کرے ایران کو دنیا میں تنہا کریں۔
صدر روحانی نے کہا کہ ماضی میں جب امریکی حکام ایران کے خلاف سازش کرنا چاہتے تھے وہ دنیا کے بیشتر ممالک کو اپنے ساتھ ملا لیتے تھے مگر آج یہ پہلی بار ہے کہ امریکہ ایرانی قوم کے ساتھ نئی سازش کا آغاز کررہا ہے جس کی حمایت میں ایک یا دو چھوٹے ملک کے سوا اور کوئی حمایت نہیں کررہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کے نئے اقدامات کا مقصد ایرانی عوام کو دنیا میں تنہا کرنا ہے مگ وہ جان لے کہ ایران ماضی کی طرح اپنی قوم کے دفاع کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑے گا بلکہ ہمیں تنہا کرنے کی سازش امریکہ خود مہنگی پڑے گی۔
ایرانی صدر نے کہا کہ آج یورپ، ایشیا اور افریقی ممالک میں صرف چند ملک ایسے ہیں جو جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی کی حمایت کرتے ہیں جبکہ دنیا کے اکثر ممالک اس غیرقانونی اقدام کی شدید مخالفت کی ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آج امریکہ کے سیاسی اور اقتصادی دباؤ کو ناکام بنانے کے لئے ہمیں مزید اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور انھی سازشوں کے سامنے ہمیں مزید کردار ادا کرنا ہوگا۔
یاد رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی گزشتہ رات آسٹریا کے سرکاری دورے پر ویانا پہنچ گئے۔
جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی کے بعد صد روحانی کا یہ یورپ کا پہلا دورہ ہوگا۔