تہران - ارنا - ایران کے صدر نے امریکی اقدامات اور پابندیوں کے خلاف جرابی ردعمل پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ جان لے اس کے اقدامات اس کے لئے نقصان دہ اور وہ دنیا میں تنہا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار صدر مملکت ڈاکٹر 'حسن روحانی' نے گزشتہ روز ایرانی عدلیہ کے سربراہ آیت اللہ 'صادق آملی لاریجانی' اور پارلیمنٹ کے اسپیکر 'علی لاریجانی' کے ساتھ سہ فریقی نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ابھی بھی انتخابات کے دوران ختم ہوگیا ہے اسی لئے تمام ایرانی حکام اور قوم باہمی اتحاد کے ساتھ ملک کی ترقی کے لئے بھر پور کوششیں کریں۔ صدر روحانی نے کہا کہ آج ملک میں پیداواری، روزگار کے مواقع حاصل کرنا اور اقتصادی ترقی نہایت اہم ہے اور ہم ملکی اور غیرملکی سرمایہ کاری کی حمایت کر رہے ہیں۔ ایرانی صدر نے کہا کہ اگر ہم امریکہ کے بغیر تمام ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات سمیت غیر ملکی سرمایہ کاری برقرار رکھیں تو امریکی حکومت پابندیوں کی دھمکی سے استعمال نہیں کرسکتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکیوں کے اقدامات اپنے خود کے لئے سب سے زیادہ نقصاں دہ اور دنیا میں الگ تھلگ ہوں گے۔ صدر مملکت نے کہا کہ آج کوئی بھی اسلامی جمہوریہ ایران اور مسلح افواج کی طاقت اور پوزیشن پر نقصاں نہیں پہنچ سکتا ہے اور رہبر معظم کی ہدایات کے تحت ایرانی حکومت، مجلس اور عدلیہ کے درمیان باہمی اتحاد اور یکجہتی قائم ہے اور سب مسلح افواج کی حمایت کررہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی سپریم لیڈر، حکومت اور قوم ایرانی آرمی، سپاہ پاسداران اسلامی انقلاب، رضاکار فورس (بسیج)، مسلح افواج اور اینٹلی جنس فورسز کی حمایت اور مستحکم ارادے کے ساتھ اپنے راستہ جاری رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی 12ویں حکومت ایرانی مجلس (پارلیمنٹ) اور ایرانی عدلیہ کے درمیان باہمی اتحاد کے ساتھ قوم کی ترقی کے لئے کوششیں کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق منعقدہ نشست میں فریقین نے ملک کے اہم مسائل اور علاقے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔