تہران - ایرانی دارالحکومت کے امام جمعہ نے سعودی ولیعہد کی حالیہ دھمکیوں کے جواب میں کہا ہے کہ صدام جو تم لوگوں سے زیاد طاقتور تھا وہ ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکا تو تم لوگوں کی ایران کو دھمکانے کی کیا اوقات ہے۔ ان خیالات کا اظہار آیت اللہ 'سید احمد خاتمی نے آج تہران میں عالمی یوم القدس کے موقع پر نماز جمعہ کے خطبوں میں شریک لاکھوں نمازیوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں ںے کہا کہ آج سامراج کی واضح علامت امریکہ اور ناجائز صہیونی ریاست ہیں تاہم بدقسمتی سے خطے میں موجود بعض امریکی نواز ممالک بھی صہیونیوں کے قریب ہوتے جارہے ہیں۔
آیت اللہ خاتمی نے مزید کہا کہ جابر سعودی حکومت بالخصوص اس کے ناتجربہ کار ولیعہد نے کہا ہے کہ سعودی عرب، تہران کے ساتھ مذاکرات کا خواہاں نہیں اور اہم جنگ کو ایران تک لے جائیں گے، مگر ہم سعودی ولیعہد کو کہنا چاہتے ہیں کہ وہ ایسے دعوے کے لئے بہت چھوٹا ہے اور اس کی دھمکیوں کی کوئی حیثیت نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ آج امریکہ مردہ باد کا نعرہ آل سعود مردہ باد کے نعرے کے مترادف ہے جو سامراج کو نفی کرنے کا مظہر بھی ہے۔
اس موقع پر انہوں عالی یوم القدس کی ریلیوں مین ایرانی عوام کی بھرپور شرکت کو سراہتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سالوں میں فلسطین کے حوالے سے لاتعداد قراردادیں پاس ہوئیں اور مختلف مفاہمتوں پر بھی دستخط ہوئے مگر ایسے اقدامات سے ہرگز بیت المقدس کے مظلوم عوام کے مسائل اور پریشانیاں حل نہیں ہوئیں تاہم انہیں مزاحمت اور انتفاضہ سے فلسطین کو عزت بخشی ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایرانی قوم بھی مزاحمت کی راہ پر گامزن ہے اور ہم اس کے علاوہ کوئی اور راستہ اختیار نہیں کریں گے۔
سید احمد خاتمی نے مزید کہا کہ آج عالمی یوم القدس کے موقع پر ایک بار پھر ہم دنیا کو یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ ایرانی قوم اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ اپنے حقوق کو پانے کے لئے ایک ذرہ بھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔ تہران کے امام جمعہ نے شام میں قائم داعش کے دہشتگردوں کے ٹھکانوں پر جارحانہ میزائل حملہ کرنے پر پاسداران انقلاب اور مسلح افواج کی بہادری کو سراہا اور کہا کہ ایران اپنی قومی سلامتی کے دفاع کے لئے نعرہ بازی نہ کرتا ہے اور نہ اس حوالے سے کوئی سمجھوتہ کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ داعش کے خلاف ایران کی میزائل کاروائی کا مقصد امریکہ اور ناجائز صہیونی ریاست کو پیغام دینا تھا کہ ہمارا میزائل پروگرام کوئی مزاق کی بات نہیں.
آیت اللہ خاتمی نے امریکی سینیٹ کے حالیہ ایران مخالف بل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی سینیٹ کے سو اراکین میں سے 98 ایران کے مخالف ہیں اس کا مطلب یہ کہ سب ایران میں قائم نظام کے دشمن ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ایران مخالف حالیہ امریکی پابندیاں جوہری معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے بالخصوص نئی پابندیوں سے جوہری معاہدے کے شق نمبر 29 کو نظرانداز کیا گیا۔
آیت اللہ خاتمی نے کہا کہ ایرانی عوام امریکہ سے نفرت کرتے ہیں، ملکی حکام امریکی اشتعال انگیز بیانات کے موثر جوابی ردعمل دیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایرانی عوام ملک کے دفاع اور اسلامی انقلاب کے تحفظ کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اور اس مقصد کے لئے ہم ہرگز اپنے میزائل پروگرام سے ذرہ برابر بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔