ایرانی سپریم لیڈر کے مشیر برائے امور مسلح افواج نے کہا ہے کہ امریکی طاقت میں آئے روز کمزوری نظر آرہی ہے اور یہ کہنا درست ہوگا کہ امریکہ اب دنیا کی سپرپاور نہیں رہا۔
یہ بات میجر جنرل 'یحیی رحیم صفوی' نے بدھ کے روز ایران کے جنوبی علاقے خرمشہر کے 36ویں یوم آزادی کی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کے حالیہ موقف غیرعقلانی ہے جو ایرانی اور علاقائی قوم کے لئے قابل قبول نہیں ہے۔
رحیم صفوی نے کہا کہ گزشتہ 40 سالوں کے دوران امریکہ کی جانب سے ایرانی عوام اور اسلامی انقلاب کے خلاف سازشوں کے باوجود سیاسی، ثقافتی، اقتصادی اور علاقائی شعبوں میں ہمارے رہبر معظم اور قوم کی بڑھتی ہوئی طاقت میں اضافہ ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ چاہے یا نہ چاہے اسلامی جمہوریہ ایران مغربی ایشیا کے خطے میں ایک طاقتور ملک بن گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ملک اپنی بڑھتی ہوئی جیوپولیٹک، ثقافتی، سیاسی اور فوجی طاقت کے ساتھ قومی سیکورٹی اور مفادات کا دفاع کر رہا ہے۔
انہوں نے امریکیوں اور ان کے وزیر خارجہ کی جانب سے خطے میں ایران کی مداخلت کے بے بنیاد دعوے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا اسٹریٹجک فوجی اور سیاسی مداخلت نہیں بلکہ شام اور عراق کی حکومتوں کی درخواستوں کی بنا پر ان ممالک میں سرگرم عمل ہیں۔
ایرانی سپریم لیڈر کے معاون اور سنیئر مشیر برائے مسلح افواج نے کہا کہ امریکا 2001 سے فرات کے مشرقی علاقے میں سمیت افغانستان اور عراق میں فوجی مداخلت کرکے علاقائی قوم کا قتل عام کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ مغربی ایشیا میں مداخلت کرکے عراق میں الحشد الشعبی کے لئے فیصلہ نہیں کرسکتا ہے لہذا اس کو اس ملک سے باہر نکلنا چاہیئے۔
میجر جنرل صفوی نے اس بات پر زور دیا کہ علاقائی اسلامی امت کے مستقبل واضح ہے اور جلد سے امریکہ اور ناجائز صہیونی ریاست خطے سے باہر نکل کریں۔