تہران (مانیٹرنگ ڈیسک)ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران امریکا کی وعدہ خلافیوں کا پوری ہوشیاری کے ساتھ مقابلہ کرے گا۔اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے کی حفاظت اور ملک کے اندر اور باہر اس پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ان کی وزارت کا اہم ترین کام ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایران ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں امریکا کی وعدہ خلافیوں کا پوری ہوشیاری کے ساتھ مقابلہ کرےگا۔
وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے نیوز ایجنسی ایسنا سے گفتگو کے دوران اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نکی ہیلی کے دورہ ویانا اور اس دورے کے مقصد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ میں امریکی مندوب کے دورہ ویانا کا جو مقصد بتایا گیا ہے وہ ایٹمی معاہدے کی مختلف شقوں، آئی اے ای اے کے کردار کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کی دفعات اور ایجنسی کی خود مختاری سے تضاد رکھتا ہے۔
ایران کے وزیرخارجہ نے کہاکہ ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کو اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہئے کہ ایٹمی معاہدے کے بارے میں اس کی خود مختاری اور پوزیشن پر بین الاقوامی سطح پر کوئی حرف آئے۔
وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران امریکاکو اس بات کی اجازت نہیں دے گا کہ وہ ایران کو بلاوجہ قصور وار ٹھہرا کر ایٹمی معاہدے کو ختم کرے کہا کہ ایران ایٹمی معاہدے کے تعلق سے امریکا کے غیر قانونی اقدامات اور وعدہ خلافیوں کا مناسب جواب دے گا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہمیشہ ایٹمی معاہدے کے دیگر فریقوں کے برخلاف اس معاہدے کو وحشتناک قراردیتے ہوئے اس کو ختم کرنے کی بات کی ہے لیکن دنیا ٹرمپ کے اس مخاصمانہ اقدام کی مخالف ہے۔