جنگ چھڑ سکتی ہے، مگر اسرائیل کو گیس نکالنے کی اجازت نہیں: نصر اللہ
2339
m.u.h
01/08/2022
حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے محرم کی تیسری شب میں لبنانی عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سمندری سرحدوں کے تعین کے لئے نہ تو ہم صیہونی حکومت سے مذاکرات کر رہے ہیں اور نہ ہم نے کسی کو اپنی جانب سے اس بات پر مامور کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام لبنانی حکومت کے ذریعے انجام پانا چاہئے اور حکومتِ لبنان اس سلسلے میں جو بھی اقدام کرے گی ہم اُسے مسترد نہیں کریں گے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ سمندری حدود کے تعین کے لئے ہونے والے مذاکرات ہمارے آئندہ کے اقدام کی نوعیت کو طے کریں گے اور صیہونی حکومت کے ساتھ مزاحمتی محاذ کے رویے کا دارومدار بیروت اور تل ابیب کے مابین بالواسطہ مذاکرات کے نتیجے پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ کاریش گیس اینڈ آئل فیلڈ کے علاقے میں اسرائیلی کشتیوں کے غیر قانونی داخلے کا ہم نے جائزہ لیا ہے اور پچاس فیصد اس بات کا امکان پایا جاتا ہے کہ یہ معاملہ مذاکرات کے ذریعے حل ہو جائے جبکہ پچاس فیصد جنگ کا بھی امکان موجود ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ اس سے قبل کاریش فیلڈ میں صیہونی حکومت کے ساتھ لبنان کے اختلافات کا ذکر کرتے ہوئے واضح کر چکے ہیں کہ حزب اللہ (معاملات کے حل سے قبل) اس خطے میں صیہونی حکومت کو تیل نکالنے کی اجازت نہیں دے گی چاہے اس کے باعث جنگ ہی کیوں نہ چھڑ جائے۔