ماسکو - صہیونی وزیراعظم نیتن یاہو کی ماسکو میں روسی صدر کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں ایران کے خلاف ہرزہ سرائی کے کچھ ہی گھنٹے کے بعد روسی حکومت نے نیتن یاہو کے ایران مخالف مؤقف اور الزامات کو مسترد کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق، ناجائز صہیونی ریاست کے وزیراعظم نے گزشتہ روز روسی شہر سوچی میں صدر 'ولادیمر پوٹن' کے ساتھ ملاقات کی اور اس موقع پر دہشتگردی کے خلاف ایران اور شام کے تعاون پر گلے شکوے کئے۔ نتن یاہو نے ایران پر دنیا کے لئے خطرہ ہونے کا من گھڑٹ الزام لگایا اور کہا کہ تہران حکومت شام میں اپنی پوزیشن مضبوط کررہی ہے۔
نیتن یاہو کی ہرزہ سرائیوں کے کچھ ہی گھنٹے کے بعد ماسکو حکومت نے اعلان کیا کہ شامی بحران کے حل کے لئے تہران کا کردار تعمیری ہے اور اس حوالے سے ایران اور روس ایک دوسرے کے ساتھ تعاون بھی کرتے ہیں۔ روسی خبر رساں ادارے سپتنک نیوز کے مطابق، اقوام متحدہ میں تعینات روس کے مستقل مندوب 'وسیلی نیبینزیا' نے کہا کہ شام کے حوالے سے ایران تعمیری کردار ادا کر رہا ہے۔
انہوں نے نیو یارک میں صحافیوں کو بتایا کہ ہم ایران کے حوالے سے صہیونیوں کے مؤقف سے آگاہ ہیں تاہم ایران، شام کے مسئلے پر سنجیدہ کردار ادا کررہا ہے۔ روسی سفیر نے کہا کہ ایران، روس اور ترکی کی مشترکہ معاونت سے شام میں امن کے لئے آستانہ عمل کا آغاز کیا گیا اور اس حوالے سے شام میں تین امن زون قائم کردئے گئے اور اس وقت چوتھے امن زون کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایران کے ساتھ قریبی تعاون کریں گے جس کا اصل مقصد شام میں جنگ کا خاتمہ کرنا ہے۔