غرب اردن میں عوامی استقامت کو فعال کئے جانے پر فتح کی تاکید
3068
M.U.H
04/07/2020
غاصب صیہونی حکومت کے غاصبانہ منصوبے کے خلاف سبھی فلسطینی تنظیموں نے متحد ہو کے مجاہدت کی ضرورت پر زور دیا ہے جن میں وہ فلسطینی گروہ بھی شامل ہیں جو سازباز کے عمل کے حامی رہے ہیں۔ دوسری طرف غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ بعض عرب حکومتوں کے تعاون میں توسیع کی خبریں مل رہی ہیں۔
الاقصی بریگیڈ کے کمانڈر ابوسیف نے غرب اردن کے بعض علاقوں کو قبضانے کے لئے غاصب صیہونی حکومت کے منصوبے کا ہر طرح سے مقابلہ کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔الاقصی بریگیڈ کے کمانڈر نے الرسالہ ویب سائٹ سے گفتگو میں کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت صرف طاقت کی زبان سمجھتی ہے۔انھوں نے غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں ہر طرح سے استقامت کا مظاہرہ کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔
اسی اثنا میں فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے نائب سربراہ صالح العاروری اور تحریک فتح کی مرکزی کمیٹی کے چیئرمین جبریل الرجوب نے جمعرات کی رات ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں غرب اردن کے بعض علاقوں پر قبضہ کرنے کے لئے غاصب صیہونی حکومت کے منصوبے کا ہر طرح سے مقابلہ کئے جانے پر اتفاق کی خبردی ہے۔ الفتح تحریک کی مرکزی کمیٹی کے رکن عباس ذکی نے بھی سول نافرمانی کی تحریک اور غاصب صیہونی حکومت کو نکال باہر کئے جانے کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ تمام عرب و اسلامی ملکوں اور عالمی برادری میں استقامت کے ثمرات کا تحفظ ضروری ہے۔
ادھر فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سینیئر رہنما محمود الزہار نے بھی کہا ہے کہ نئے اصولوں کی بنیاد پر فلسطین کی آزادی کے لئے ایک نیا منصوبہ تیار کئے جانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے فلسطین کو آزاد کرانے کے لئے تمام فلسطینیوں میں اتحاد و یکجہتی پر بھی زور دیا۔ غاصب صیہونی حکومت نے یکم جولائی سے غرب اردن کے تیس فیصد علاقوں کو مقبوضہ فلسطین میں شامل کئے جانے کی منصوبے پر عمل کرنے کا اعلان کیا تھا مگر تمام فلسطینیوں کی شدید مخالفت اور مختلف ممالک کی جانب سے ڈالے جانے والے دباؤ کے بعد وہ اپنے اس جارحانہ منصوبے پر عمل درآمد کو ملتوی کرنے پر مجبور ہو گئی۔
اس درمیان غزہ میں فلسطین کی اندرونی سلامتی کی وزارت نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ غزہ کی سیکورٹی فورس نے اپنی ایک کاروائی میں ایک ایسے گروہ کے عناصر کو گرفتار کرلیا جو مزاحمتی گروہوں کے خلاف تخریبی کاروائیوں کا منصوبہ بنائے ہوئے تھے۔ فلسطین کے اندرونی سلامتی کے محکمے نے اعلان کیا ہے کہ گرفتار کئے جانے والے تخریب کار عناصر تکنیکی وسائل و آلات سے بھی لیس تھے اور وہ اپنے مشن کے دوران ان وسائل کو استعمال بھی کر رہے تھے۔
ایک اور خبر یہ ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی دو کمپنیوں نے کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لئے ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون سے متعلق متحدہ عرب امارات کی بیالیس کمپنیوں کے ساتھ سمجھوتے پر دستخط کئے ہیں۔ یہ کمپنیاں غاصب صیہونی حکومت کی وزارت جنگ سے وابستہ ہیں اور ان کا کام فوج کو میزائل اور اینٹی ایرکرافٹ سسٹم نیز دیگر جنگی سازوسامان فراہم کرنا ہے۔متحدہ عرب امارات نے چھبیس جون کو باضابطہ طور پر اعلان کیا ہے کہ اس نے طبی شعبے اور کورونا وائرس کے خلاف مہم سے متعلق غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ مشترکہ پروجیکٹ پر کام شروع کر دیا ہے۔ اس دوران غاصب صیہونی حکومت کے بعض ذرائع نے رپورٹ دی ہے کہ ابوظہبی نے تل ابیب کو ایک لاکھ کورونا ٹیسٹ کٹس بھی فراہم کی ہیں۔