رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح قم کے عوام کےمختلف طبقات کے ہزاروں افراد سے خطاب میں ملک میں دشمن کی حالیہ ریشہ دوانیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایران کے اسلامی انقلاب نے ملک سے دشمن کی جڑیں اکھاڑ کر پھینک دیں اور دشمن گذشتہ 40 سال سے بار بار دفاعی حملے کررہا ہے لیکن اسے ہر محاذ پر شکست اور ناکامی کا سامنا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ ایک بار پھر ایرانی عوام نے پوری طاقت سے امریکا اور برطانیہ کو منہ توڑ جواب دیا ہے اور انہیں واضح پیغام دیا ہے کہ اس بار بھی تم کچھ نہیں کر سکے اور آئندہ بھی کچھ نہیں کر سکو گے۔
قم کے ہزاروں شہریوں نے انیس دی مطابق نو جنوری انیس سو اٹھتر میں قم کے عوام کی انقلابی تحریک کی سالگرہ کی مناسبت سے منگل کو رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی-
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اسلامی انقلاب نے ایران میں دشمن کی جڑیں کاٹ کر پھینک دیں اسی لئے دشمن مسلسل انقلاب سے بدلہ لینے کی کوشش کرتا ہے اور ہر بار اس کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑتا ہے اور ایرانی عوام کی استقامت و پامردی سے وہ آئندہ بھی کچھ نہیں کر سکے گا-
رہبر انقلاب اسلامی نے اسلامی نظام اور انقلابی اقدار کی حمایت میں پچھلے چند روز کے دوران ایرانی عوام کے ذریعے نکالی گئیں شاندار ریلیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ایرانی عوام نے اس بار بھی امریکا، برطانیہ اور لندن میں بیٹھے ہوئے عناصر کو پوری طاقت کے ساتھ منہ توڑ جواب دیا اور یہ پیغام دے دیا کہ اس بار بھی تم لوگ کچھ نہیں کر سکو گے-
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دشمن کی سازشوں کے مقابلے میں ایرانی عوام کی جانب سے اس طرح کی منظم، انتہائی بصیرت آمیز اور پرجوش طریقے سے نکالی گئیں ریلیوں کی دنیا میں کہیں بھی مثال نہیں ملتی اور ایرانی عوام کی اس طرح کی پرجوش اور بابصیرت ریلیوں کا سلسلہ گذشتہ چالیس برسوں سے جاری ہے-
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ یہ ایک سال، دو سال یا پانچ سال کی بات نہیں ہے بلکہ ایران کی عوام کی جنگ ایرانی قوم کے دشمنوں سے ہے، ایران کی جنگ ایران کے مخالفین سے ہے، اسلام کی جنگ دشمنان اسلام سے ہے اور یہ سلسلہ جاری ہے-
رہبر انقلاب اسلامی نے پچھلے دنوں بعض شہروں میں عوام کے جائز مطالبات کو لے کر کئے گئے مظاہروں اور بعد میں ان مظاہروں میں کچھ شرپسندوں کے شامل ہو جانے اور تخریبی اقدامات انجام دیئے جانے کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ عوام کے جائز اور برحق مطالبات میں اور ہنگامے اور مقدسات کی اہانت کرنے والوں کے اقدامات میں فرق ہے-
آپ نے فرمایا کہ کچھ لوگ اپنے جائز مطالبات کو لے کر اجتماع کریں اور مظاہرہ کریں اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے لیکن کچھ لوگ ان اجتماعات سے غلط فائدہ اٹھا کر اسلامی مقدسات کی بے حرمتی کریں، قومی پرچم کو نذر آتش کریں اور مسجدوں کو نقصان پہنچائیں یہ الگ مسئلہ ہے اور دونوں کو آپس میں نہیں ملایا جا سکتا اور اپنے جائز مطالبات کے سلسلے میں مظاہرہ کرنے والوں نے بھی فوری طور پر اپنے آپ کو ان عناصر سے الگ کر لیا-
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ان ہنگاموں کے پیچھے ایک مثلث کا ہاتھ تھا- آپ نے فرمایا کہ امریکا، صیہونی حکومت، خلیج فارس کے اطراف کی ایک مالدار حکومت اور منافقین کے دہشت گرد گروہ نے ان ہنگاموں کا منصوبہ تیار کیا تھا اور اس کا سارا خرچ اسی مالدار حکومت نے ہی برداشت کیا کیونکہ جب تک یہ حکومتیں ہیں امریکا پیسے خرچ نہیں کر سکتا-
رہبر انقلاب ا سلامی نے ایران سے امریکی حکام کی عداوت و ناراضگی کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ امریکا ایرانی عوام اور حکومت سے اس لئے سخت ناراض ہے کہ اس کو اسلامی انقلاب اور ایرانی عوام سے شکست ہوئی ہے-
آپ نے ایران کے اسلامی جمہوری نظام کو عوامی نظام حکومت قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ ایران کی حکومت اپنے عوام پر ہی بھروسہ کرتی ہے کیونکہ یہ حکومت، ایرانی عوام کی اپنی منتخب اور بنائی ہوئی حکومت ہے-
رہبر انقلاب اسلامی نے امریکی حکام کے اس قسم کے بیانات کو بےہودہ گوئی قرار دیتے ہوئے کہ جن میں وہ کہتے ہیں کہ ایران امریکا کی طاقت سے ڈرتا ہے فرمایا کہ اگر ہم تم سے ڈرتے ہوتے تو انیس سو ستر کے عشرے کے آخر میں ہم نے تمہیں ایران سے کیسے باہر نکال دیا اور ابھی چند سالوں میں تمہیں پورے خطے سے کیسے باہر نکال دیا؟