سعودی عرب کے 21 شہزادوں نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے نام ایک خط تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے محمد بن سلمان کو ولی عہد بنائے جانے جیسے اقدام کے نتیجے میں سعودی عرب میں آل سعود حکومت کے مستقبل پر مرتب ہونے والے منفی اثرات، سعودی حکام میں اختلافات کے شدّت اختیار کر جانے اور شاہی حکومت کا شیرازہ بکھر جانے کے بارے میں سخت خبردار کیا ہے۔
سعودی شہزادوں نے تاکید کی ہے کہ محمد بن سلمان کو شاہ بنائے جانے سے نہ صرف آل سعود کا تختہ پلٹے گا بلکہ ملک کا مستقبل بھی غیریقینی صورت حال سے دوچار ہو جائے گا۔
یاد رہے کہ سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے آل سعود حکومت کی روایات کو نظر انداز کرتے ہوئے ایسی حالت میں محمد بن سلمان کو ولی عہد بنایا ہے کہ سعودی شاہ نے سابق شاہ ملک عبداللہ کی وصیت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پہلے مقرن بن عبدالعزیز کو ان کے عہدے سے ہٹایا اور پھر محمد بن نائف کو بھی برطرف کرکے محمد بن سلمان کو شاہی تخت پر لا بیٹھانے کی راہ ہموار کردی۔
جکہ محمد بن سلمان کو ولی عہد بنائے جانے کے بعد بیعت کی رسومات ادا کئے جانے کی نشر کی جانے والی براہ راست تصاویر میں بھی دیکھا گیا ہے کہ ایک سعودی شہزادے نے کس طرح سے شاہ سلمان کے اس اقدام پر احتجاج کیا ہے۔
واضح رہے کہ یمن میں مظلوم عوام پر ظلم اور آغاز جنگ آل سعود نے کی جو محمد بن سلمان کے کہنے پر شروع ہوئی، جبکہ گزشتہ ماہ محمد بن سلمان نے یہ بھی کہا تھا کہ ایران امام مہدی موعود (عج) کے آنے کی تیاری کر رہا ہے، ہم ایران کیساتھ کیسے مذاکرات کر سکتے ہیں؟ جبکہ رواں ہفتے محمد بن سلمان نے ولی عہد کے عہدے پر فائز ہوتے ہی بیان جاری کیا تھا کہ ایران کیساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے، صرف جنگ ہی ہوگی۔