ماسکو - اسلامي جمہوريہ ايران اور روس كے اعلي عہديداروں نے ايك نشست ميں شام كي نئي صورت حال كے حوالے سے تبادلہ خيال كيا۔ اسلامي جمہوريہ ايران كي وزارت خارجہ ميں عرب اور شمالي افريقي امور كے انچارج 'حسين جابري انصاري' نے اپنے روسي ہم منصب 'ميخيل بوگندانف' سے ماسكو ميں ملاقات كي ہيں۔ يہ ملاقات ايران اور روس كے مشتركہ سياسي كميٹي كے تحت ہورہي ہيں۔
ياد رہے كہ 4 مئي كو قازقستان كے دارالحكومت 'آستانہ' ميں اسلامي جمہوريہ ايران، روس اور تركي كي باہمي مشاورت سے شام امن مذاكرات كے چوتھے دور ميں تينوں ممالك كے سنئير سفارتكاروں كے علاوہ اقوام متحدہ كے ايلچي برائے امور شام، امريكہ اور اردن كے نگران وفود كي موجودگي ميں شام ميں امن زون كے قيام كے معاہدے پر دستخط كئے گئے جن ميں ادلب، شمالي حمص، مشرقي غوطہ اور جنوبي شام كو امن زون قرار ديا گيا۔اس معاہدے كے تحت يہ تينوں ممالك شام ميں ان چار امن زون كے قيام كے مقصد سے داعش اور النصرہ فرنٹ سميت تمام دہشتگرد گروپوں كے خلاف جنگ كے ليے ضروري اور موثر اقدامات اٹھائيں گے۔
اس معاہدے ميں شامي سركاري فورسز اور مخالف فوج كے درميان تمام فوجي كارروائيوں كي روك تھام، شامي شہريوں كو آساني سے انساني اور طبي امداد تك رسائي، بنيادي ڈھانچے كي تعمير نو اور پناہ گزينوں كي واپسي پر زور ديا گيا ہے۔ ايراني نائب وزير خارجہ نے ماسكو ميں روس كے وزير دفاع سے بھي ملاقات كريں گے جس ميں فريقين باہمي دلچسپي كے امور پر تبادل خيال كريں گے۔ آستانہ مذاكرات كا آگلا دور اگست كے اختتام ميں منعقد ہوگا۔