تشخیص مصلحت اسمبلی کے سیکریٹری نے کہا کہ اگر اسرائیل نے ایران کے خلاف معمولی سا اقدام بھی کیا تو تل ابیب کو مٹی کے ڈھیر میں بدل دیں گے ہم نیتن یاہو کو نہیں بھاگنے دیں گے
تشخیص مصلحت اسمبلی کے سیکریٹری میجر جنرل ڈاکٹر محسن رضائی نے شہید حجت الاسلام و المسلمین فضلاللہ محلاتی کی برسی کے موقع پر علمائے سپاہ کے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا: نیتین یاہو نے حال ہی میں میونخ کانفرنس کے موقع پر سکریپ کا ایک ٹکڑا اٹھا کر کہا کہ یہ ایرانی ڈرون کا ٹکڑا ہے اور اگر ہم چاہیں تو ایران کے خلاف اقدام کرسکتے ہیں؛ ہم بھی اسرائیلیوں سے کہتے ہیں کہ اگر انھوں نے ایران کے خلاف چھوٹے سے چھوٹا اقدام کیا تو ہم تل ابیب کو خاک کے ڈھیر میں بدل دیں گے اور نیتن یاہو کو بھاگنے کا موقع نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا: اسلامی جمہوری نظام ہماری قوم کی ستر سالہ جدوجہد کا ثمرہ ہے اور ملت ایران اسلامی جمہوریہ نامی گھر میں سکونت پذیر ہے اور حکام عوام کے خادم اور نوکر ہیں۔ڈاکٹر رضائی نے کہا: ہمارا گھر مستحکم ہے اور درجن بھر ایٹمی حملوں سے بھی تباہ نہیں ہوگا؛ آج کوئی بھی اس ملک کے سامنے سینہ تھان کے کھڑا نہیں ہوسکتا؛ مرجائیں غیظ و غضب سے دشمن ہمارے خاص کر اسرائیل۔انہوں نے کہا: ایران کی 70 فیصد کی عمریں چالیس سال سے کم ہیں چنانچہ ہماری قوم کے تاریخی حافظے کو آگاہ رکھنے کے لئے ہمیں کام کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا: علماء کے ساتھ عوام، مسلح افواج اور جامعات کا تعلق انقلاب اسلامی کے ثمرات میں بہت اہم ہے اور سپاہ پاسداران کا علماء سے تعلق دوسروں کے لئے نمونہ عمل بن چکا ہے۔
انہوں نے کہا: کہ اسلامی انقلاب کے بعد کے عبوری وزیر اعظم مہدی بازرگان علماء سے جدائی کے قائل تھے اور گوکہ ذاتی زندگی میں دیندار انسان تھے لیکن جس راستے پر وہ گامزن ہوئے تھے اس کا ثمرہ منافقین اور انقلاب دشمن دہشت گردوں کی صورت میں برآمد ہؤا۔ کسی وقت جب ولیعصر(عج) چھاؤنی کا واقعہ پیش آیا تو کچھ لوگ میرے خلاف نعرے بازی کرنے لگے اور مجھ پر انقلاب دشمنی کا الزام لگایا اور آج دنیا دیکھ رہی ہے کہ وہی لوگ واشنگٹن اور لندن میں بیٹھ کر کیا کیا کہہ رہے ہیں۔جنرل ڈاکٹر رضائی نے کہا: تکفیریوں اور داعشیوں کا اصل مسئلہ یہ تھا وہ دین خدا اور احکام شرعیہ کا صحیح اور دقیق ادراک نہیں رکھتے۔