اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اپنی سالانہ رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ صہیونی ریاست شام میں دھشتگرد ٹولوں کی حمایت کرتی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے: اسرائیل نے شام اور گولان کے سرحدی علاقے میں کئی ایسے ٹھکانے قائم کر رکھے ہیں جہاں دھشتگردوں کا آنا جانا رہتا ہے۔ اسرائیل نے اسی طرح اسی علاقے کے قریب ایک ہسپتال بھی قائم کیا ہوا ہے اور دعویٰ کرتا ہے کہ وہ شام کے عام شہریوں کو طبی خدمات فراہم کرتا ہے۔
اس رپورٹ میں مزید آیا ہے کہ صہیونی ریاست نے بارہا گولان میں جنگ بندی کے معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ صہیونی ریاست کے جنگی طیاروں نے متعدد بار شام پر حملہ کیا ہے کہ ان میں سے ایک بدترین حملہ وہ تھا جو ۱۰ فروری کو کیا گیا۔ اور اس حملے کے دوران صہیونی جنگی طیاروں نے دمشق کے مضافاتی علاقے اور حمص پر بمباری کی۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا ہے: اسرائیل نے ۹۰ بار جنگ بندی کے معاہدوں کی مخالفت کی ہے۔ ہم اسرائیل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس طرح کی کاروائیوں کو خاتمہ دے تاکہ علاقے میں بڑھتی کشیدگی پر روک تھام لگایا جا سکے۔
گوٹیرش نے ان ممالک سے بھی مطالبہ کیا ہے جو دھشتگرد ٹولیوں سے منسلک ہیں کہ وہ دھشتگردوں پر دباؤ ڈالیں تاکہ دھشتگرد شام اور اسرائیل کے درمیان پائی جانے والی سرحدی حدود کی پابندی کریں۔