جنرل اسمبلی میں قرارداد کا مسترد ہونا امریکا کے منہ پر زور دار طمانچہ: اسماعیل ہنیہ
2864
M.U.H
08/12/2018
فلسطینی گروہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کے خلاف امریکی قرارداد مسترد کر دیئے جانے کو امریکا اور غاصب صیہونی حکومت کے منہ پر زور دار طمانچے سے تعبیر کیا ہے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے جمعے کو اپنے بیان میں کہا ہے کہ عالمی ضمیر نے فلسطینی عوام کی استقامت کے خلاف امریکی منصوبے کو ناکام بنا دیا ہے۔
اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بیشتر ملکوں نے غاصبانہ قبضے کے مقابلے میں فلسیطینوں کی استقامت اور جد وجہد کی حمایت کی ہے اور پہلی بار امریکا کے مقابلے میں کہ جس نے فلسطین کی قانونی جدوجہد کی مذمت میں ایک قرار داد پاس کرانے کی بھرپور کوشش کی، دنیا کے مختلف ملکوں نے کھڑے ہو کر واشنگٹن کی قرارداد کو مسترد کرانے میں اہم کردار ادا کیا۔
اسماعیل ہنیہ کا کہنا تھا کہ حماس کے خلاف امریکی قرارداد کو مسترد کر دیا جانا پوری فلسطینی قوم، فلسطین کے دوست ملکوں اور فلسطینی کاز کے حامیوں کے لئے ایک بڑی کامیابی ہے۔
حماس کے سربراہ نے فلسطینی انتظامیہ اور اسی طرح اقوام متحدہ میں فلسطینی مندوب ریاض منصور کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے میں جو نتیجہ سامنے آیا ہے اس سے واضح ہو جاتا ہے کہ موجودہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے فلسطینی قوم اور گروہوں کے اندر اتحاد و یکجہتی کو مستحکم بنانے کی غرض سے قومی سطح پر جذبہ پایا جاتا ہے۔
فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی کے رہنما داؤ شہاب نے بھی کہا کہ فلسطین کے خلاف امریکی قرارداد کو مسترد کر دیا جانا عالمی اداروں میں امریکا اور صیہونی حکومت کے جھوٹے ہونے کو ثابت کر دیتا ہے۔
فلسطین کی الفتح تحریک کے ترجمان منیر مرغوب نے بھی کہا کہ فلسطین کی مذمت میں امریکی قرارداد مسترد کر دی گئی کیونکہ غاصب صیہونی حکومت ایک دہشت گرد حکومت ہے۔
فلسطین کی حزب الشعب یا فلسطین پیپلز پارٹی کے سیاسی دفتر کے رکن ولید عوض نے بھی کہا کہ اقوام متحدہ میں امریکا کی ذلت آمیز شکست نے ثابت کر دیا ہے کہ فلسطینی کاز اور فلسطینی عوام کے ساتھ بین الاقوامی حمایت اور ہمدردی کا دائرہ پھیلتا جا رہا ہے۔
جمہوری محاذ برائے آزادی فلسطین کے رہنما طلال ابوظریفہ نے بھی فلسطین کے خلاف امریکا کی قرارداد جنرل اسمبلی میں مسترد کر دیئے جانے کو امریکا کے منہ پر زور دار طمانچے اور عالمی انصاف و فلسطین کی قانونی استقامت کے لئے ایک بڑی کامیابی سے تعبیر کیا۔
امریکی حکومت نے جمعرات اور جمعے کی درمیانی رات اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کے خلاف اپنی قرارداد پاس کرانے کی بھرپور کوشش کی لیکن امریکی قرارداد نامنظور کر دی گئی۔