سید حسن نصر الله نے سویڈن سے تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کردیا
2031
m.u.h
23/07/2023
لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب الله" کے سربراہ "سید حسن نصر الله" نے عراق کی جانب سے سویڈن سے اپنے ناظم الامور کو واپس بلانے کے اقدام کو سراہا ہے۔ سید حسن نصر الله نے سویڈن سے تعلقات ختم کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دکھاوے کی معافی کے فریب میں نیں آنا چاہئے۔ عراق کی جانب سے سرکاری سطح پر سویڈن سے اپنے ناظم الامور کو واپس بلانا ایک اہم قدم ہے۔ المیادین کی رپورٹ کے مطابق، حزب الله کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اگر سویڈن نے اسی طرح اپنی روش جاری رکھی تو ہم شریعت کے مطابق اسے اسلام و مسلمان مخالف ملک تصور کریں گے۔ اُن کا کہنا تھا کہ اگر سویڈن میں ہونے والی ان کارروائیوں کے پیچھے صیہونی لابی کا ہاتھ ہونے کی خبریں درست ثابت ہوئیں تو پھر ہمیں ان مسلسل اقدامات کو روکنے کے لئے ایک مضبوط عوامی و سرکاری موقف اپنانا ہو گا۔
حزب الله کے سربراہ نے اس طرح کی مذموم حرکات کے جواب میں اپنائی جانے والی پالیسی سے ہٹ کر انفرادی اقدامات سے منع کیا۔ انہوں نے کہا کہ ممکن ہے بہت سے انفرادی اقدامات اس طرح کی کارروائیوں کے روکنے کے عمل کو گزند پہنچائیں۔ واضح رہے کہ چند ہفتے قبل سویڈن میں قرآن مجید نذر آتش کرنے والے عناصر نے 20 جولائی کو سویڈش پولیس کی حمایت اور اسلام مخالف مظاہرے کی اجازت حاصل کرنے کے بعد ایک مرتبہ پھر کتاب خدا کی بے حرمتی کی۔ "سلوان مومیکا" نامی عراقی نژاد سویڈش شہری نے دوسری مرتبہ اس مظاہرے میں قرآن حکیم کی اہانت کی اور عراقی پرچم نذر آتش کیا۔ اسی حوالے سے 19 جولائی کو سویڈش پولیس نے اسٹاک ہوم میں عراقی سفارت خانے کے سامنے ایک مظاہرے کی اجازت دینے کا اعلان کیا تھا۔