ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ اغیار کی جانب سے القدس کو صہیونیوں کے دارالحکومت قرار دینا ان کی بے بسی کی علامت ہے جبکہ فلسطین آزاد ہوگا اور فلسطینی عوام کو فتح ملے گی۔
ان خیالات کا اظہار قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ العظمی 'سید علی خامنہ ای' نے بدھ کے روز تہران میں اعلی ایرانی حکام، اسلامی ممالک کے سفیر اور 31ویں عالمی وحدت امت اسلامی کانفرنس میں شریک مہمانوں کے ساتھ ایک خصوصی ملاقات میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔
یہ ملاقات میلاد النبی (ص) اور چھٹے امام حضرت جعفر صادق علیہ السلام کے یوم ولادت کی مناسبت سے ہوئی۔
اس موقع پر انہوں نے فرمایا کہ اغیار کی جانب سے القدس کو ناجائز صہیونی ریاست کا دارالحکومت قرار دینے کے دعوے ان کی بے بسی اور پریشانی کی علامت ہیں۔
قائد انقلاب نے مزید فرمایا کہ مسئلہ فلسطین پر ان کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں اور وہ اپنے مقاصد تک نہیں پہنچ سکتے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز تہران میں 31ویں بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس منعقد ہوئی جس 500 سے زائد ملکی اور غیرملکی مہمان شریک ہوئے۔
خیال رہے کہ اسرائیل کے زیر اثر مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں موجود امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل کرنے کے حوالے سے امریکی کانگریس نے 1995 میں قانون پاس کیا تھا جس کے بعد آنے والے ہر امریکی صدر سے اس پر عملدرآمد کی کوشش کی لیکن وہ ناکام رہے۔
اقوام متحدہ اور یورپی یونین سمیت دنیا کے مختلف ممالک نے امریکی انتظامیہ کو خبردار کیا کہ اس قسم کے اقدام سے خطرناک نتائج مرتب ہوں گے۔