تہران: اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مختلف ضروری اشیاء پر مبنی امدادی سامان کی پہلی کھیپ روہنگیا مسلمانوں کے لئے میانمار روانہ کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق، ایرانی طیارے میں خوراک، ادویات، طبی سامان اور اشیائے روزمرہ پر مشتمل 40 ٹن امدادی سامان جمعہ کے روز ایران کے شہید میجر جنرل لشکری ایئربیس سے بنگلہ دیش روانہ کردی گئی جہاں سے اسے میانمار بھیجا جائے گا۔
ایرانی ہلال احمر کمیٹی کے شعبہ ریکسیو اور ریلیف کے سربراہ 'مرتضی سلیمی نے امداد سامان بھیجنے کے موقع پر ارنا کے نمائندے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی مسلح افواج اور فضائیہ کے تعاون سے روہنگیا مسلمانوں کے لئے امدادی سامان کو ایک مال بردار طیارے کے ذریعے بھیجا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت میانمار نے اس امدادی سامان کو وصول کرنے کے حوالے سے کوئی تعاون نہیں کیا اس لئے بنگلہ دیش میں ایرانی سفارتخانے اور بنگلہ دیشی ہلال احمر کے تعاون سے امدادی کھیپ کو بنگلہ دیش کے سرحدی علاقے میں پہنچایا جایا گا جہاں پناہ گزین کیمپوں میں موجود ہزاروں روہنگیا مسلمانوں کو یہ سامان تقسیم کیا جائے گا۔
ایرانی عہدیدار نے کہا کہ عنقریب 150 لاکھ ٹن مزید امدادی سامان کا بند و بست بھی کردیا جائے گا اور اس مقصد کے لئے امدادی طیارے میں اعلی ایرانی حکام بشمول نائب وزیر خارجہ اور ہلال احمری کمیٹی کے سنیئر عہدیدار بھی موجود ہے جنہوں ںے روہنگیا مسلمانوں کی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشی حکومت کے ساتھ ہم آہنگی ہونے کی صورت میں ایرانی ہلال احمر روہنگیا مسلمانوں کے لئے 400 ٹینٹ لگانے کے لئے تیار ہے اور اس کے علاوہ ہم فیلڈ اسپتالوں کے قیام کے لئے بھی آمادہ ہیں۔
ایرانی امداد کے طیارے میں نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے ایشیا پیسفک امور ابراہیم رحیم پور، دفترخارجہ کے ڈائریکٹر جنرل برائے امور مغربی ایشیا، خاتون رکن پارلیمنٹ زہرا چنارانی، نائب وزیر صحت حسن صفایی اور ایرانی ہلال احمر کمیٹی کے ڈائریکٹر جنرل برائے بین الاقوامی امور حسن اسنفدیار موجود ہیں جن کا مقصد روہنگیا مسلمانوں کی صورتحال کا قریب سے جائزہ لینا ہے۔