تہران - ایرانی مجلس کی عدالتی اور قانونی کمیٹی کے ایک رکن نے کہا ہے کہ ایران مخالف امریکی عزائم اور پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے مقصد سے ایرانی عدالت میں ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے حوالے سے ریفرنس دایر کیا جائے گا۔ 'محمد علی پور مختار' نے جمعہ کے روز صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ نے گزشتہ دنوں ایک غیرمعمولی بل پاس کیا تھا جس کا مقصد امریکی پابندیوں اور خطے میں مہم جوئی کا مقابلہ کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لئے ایرانی عدلیہ کا کردار اہم ہے اور اس مقصد سے ملکی عدالت میں امریکی صدر کے عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے درخواست دایر کی جائے گی۔انہوں نے ایرانی اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے امریکہ مخالف بل پاس کرنے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس بل کے تحت دفترخارجہ اور پاسداران انقلاب کو اچھی تجاویز دی گئیں ہیں جس کا مقصد ایرانی شخصیات اور حکام کے خلاف پابندیاں عائد کرنے والوں کو سختی سے جوابی ردعمل دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کی حالیہ ایران مخالف پابندیاں اس کی شکست کی علامت ہیں، وہ ہرگز اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہوگا بلکہ پوری دنیا امریکہ کے جارحانہ اقدامات کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے۔امریکی ایوان نمائندگان نے منگل کے روز بھاری اکثریت سے ایران سمیت شمالی کوریا اور روس پر نئی پابندیاں لگانے کے حق میں ووٹ دیا تاہم امریکی سینیٹ تو اس وقت تک مذکورہ بل کی منظوری نہیں دی ہے۔