ایران کی پاسداران اسلامی انقلاب فورس کے نائب کمانڈر نے کہا ہے کہ ایران اپنے میزائل پروگرام کے حوالے سے دنیا کے کسی طاقتور ملک کے ساتھ بات نہیں کرے گا۔
یہ بات بریگیڈیر جنرل 'حسین سلامی' نے ہفتہ کے روز تہران میں انقلاب سالگرہ کی مناسبت سے اسلامی دانشوروں کی سمینار کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ جوہری معاہدے سے ہمارے میزائل پروگرام کا کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی ہم اس حوالے سے کسی قسم کی بات چیت کو تسلیم کریں گے۔
سنیئر ایرانی کمانڈر نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا جان لے، میزائل پروگرام ایران کی دفاعی طاقت کا حصہ ہے لہذا اس پر کسی بھی قسم کے مذاکرات کی گنجائش نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یورپی ممالک کو اس بات کا علم ہونا چاہئے کہ جوہری معاہدے اور ایران کے میزائل پروگرام کے درمیان کوئی تعلق نہیں اور ایران اپنے میزائل پروگرام کے فروغ کے لئے ہر خودمختار ملک سے زیادہ آزاد اور خودمختار ہے۔
انہوں نے 39 سال گزرنے کے باوجود اسلامی انقلاب کی مضبوط پوزیشن کی راز کو عظیم بانی امام خمینی (رح) کی لازوال خدمات، آیت اللہ خامنہ ای جیسے قائد اور ایرانی قوم کے جذبہ اتحاد کو قرار دیا۔
شام میں امریکہ کی موجودگی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ امریکیوں کی شام میں موجودگی غیرقانونی ہے اور یقینا انھیں وہاں شکست کے سوا کچھ نہیں ملے گا لہذا امریکہ کو چاہئے کہ شکست سے پہلے خطے سے نکل جائے۔
شام میں ترکی کے آپریشن پر تبصرہ کرتے ہوئے جنرل اسلامی نے کہا کہ شامی حکومت کی باضابطہ اجازت کے بغیر وہاں کسی بھی ملک کے فوجی آپریشن جائز اور قابل قبول نہیں ہے۔