تہران - اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل 'انٹونیو گوٹیریش نے ایران جوہری معاہدے کے نفاذ کے حوالے سے سلامتی کونسل کو پیش کردہ اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ جوہری معاہدے کے نفاذ سے اب تک ایران اپنے وعدے اور سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 پر قائم ہے۔ تفصیلات کے مطابق، اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل 'جیفری فلٹ مین نے گزشتہ جمعرات کے روز انٹونیو گوٹیریش کی حالیہ رپورٹ سلامتی کونسل کو پیش کردی۔ انہوں نے اس رپورٹ میں کہا کہ ایران نے جوہری سرگرمیوں میں سلامتی کونسل کی قرارداد کے خلاف ایسا کوئی اقدام نہیں کیا اور نہ ہی قرارداد سے ہٹ کر جوہری آلات یا نقل و حرکت کا کوئی کام کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکٹری جنرل نے جوہری معاہدے کو چندفریقی کامیاب سفارتی فتح، جد و جہد کا نتیجہ اور سیاسی عزم کی علامت قرار دیتے ہوئے تمام فریقین بشمول عالمی برادری اور اقوام متحدہ پر زور دیا کہ اس معاہدے کے مکمل نفاذ پر اپنا کردار جاری رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ 30 دسمبر 2016 کے بعد سلامتی کونسل کو ایران کے ساتھ جوہری شعبے میں تعاون کرنے کے لئے 10 درخواستیں موصول ہوئیں اور اب اس کی تعداد 16 تک پہنچ گئی ہے جن میں سے 10 درخواستوں کی توثیق کی گئی ہے، دو ممالک نے اپنی درخواست واپس لے لی اور چار درخواستوں کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ انٹونیو گوٹیریش نے کہا کہ 29 جنوری 2017 کو ایران نے ایک درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا تاہم سلامتی کونسل کے اراکین کا اس میزائل تجربے کا قرارداد نمبر 2231 سے تعلق پر اتفاق رائے حاصل نہ ہوسکا۔