تہران - ایرانی دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ کویت میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر اب بھی وہاں موجود ہیں اور ہمارا سفارتخانہ بغیر کسی مشکل کے اپنی سرگرمیاں انجام دے رہا ہے۔ یہ بات 'بہرام قاسمی نے پیر کے روز تہران میں اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں ملکی اور غیرملکی صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔ اس موقع پر انہوں نے ایران اور کویت سے متعلق حالیہ تبدیلیوں کے حوالے سے بتایا کہ ایرانی دفترخارجہ اپنے باضابطہ مؤقف کا اعلان کرچکا ہے اور کسی بھی ایرانی سفارتکار کو کویت سے نہیں نکالا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کویت میں قائم ایرانی سفارتخانے کے عملے میں کمی کردی گئی ہے مگر اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ کسی سفارتکار کو ناپسندیدہ شخص قرار دیا گیا ہو یا اس کو وہاں سے نکالا گیا ہو۔
قاسمی نے کہا کہ ایران ہمیشہ کویت سمیت خلیج فارس کے ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کے حق میں ہے تاہم کویت کا حالیہ اقدام اچھا نہیں تھا مگر پھر بھی ایسے تمام مسائل کو باہمی مشاورت اور بات چیت کے ذریعے سے حل کیا جاسکتا ہے۔ پریس بریفنگ کے دوران انہوں نے ایک چینی نژاد امریکی شہری کی گرفتاری پر امریکی حکام کے حالیہ بیان کے ردعمل میں کہا کہ ایران میں ایک امریکی شہری کو بعض جرائم کی خاطر گرفتار کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے اس واقعے کے حوالے سے امریکہ کے دھمکی آمیز بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایران ایک آزاد اور خودمختار ملک ہے جہاں اس کے ریاستی اداروں کو بھی آزادانہ فیصلہ کرنے کا حق حاصل ہے۔ قاسمی نے امریکی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے جارحانہ رویے پر نظرثانی کرتے ہوئے ایرانی قوم کے ساتھ عزت اور احترام کی زبان سے بات کریں۔ اس موقع پر انہوں نے ایران،عمان تعلقات اور عمانی حکومت کی ایران اور امریکہ کے درمیان ثالثی کے حوالے سے بتایا کہ ایران اور عمان کے درمیان موجودہ تعلقات گزشتہ دہائیوں سے پورے خطے کے لئے مثالی ہے اور دونوں ممالک ہمیشہ دوطرفہ تعلقات، علاقائی صورتحال اور عالمی تبدیلیوں کے حوالے سے ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں رہتے ہیں۔ قاسمی نے کہا کہ یقینا عمانی حکام بشمول اس ملک کے وزیر مملکت برائے خارجہ کے علاقائی ممالک اور دنیا کے دوسرے ممالک کے دورے ان کا اندرونی معاملہ ہے۔