فلسطینی قوم اسرائیل کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکے گی : سید حسن نصراللہ
3190
m.u.h
11/11/2018
حزب اللہ کے سربراہ سیدحسن نصراللہ نے کہا کہ یمن میں امریکا کی جنگ بندی کی دعوت یمنی عوام کی استقامت کا نتیجہ ہے اور اس طرح کی باتیں یمن کے دلدل سے سعودی اتحاد کو باہر نکالنے کی ایک کوشش ہوسکتی ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے یوم شہید کی مناسبت سے منعقدہ پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی طرف سے یمن میں جنگ بندی کی دعوت ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب ایک مہینے قبل یمن کے مغربی ساحل الحدیدہ پر شدید ترین حملے کئے گئے۔
انہوں نے کہا کہ تعجب کی بات یہ ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل نے تو پوری دنیا کو سکتے میں ڈال دیا لیکن یمن میں سعودی عرب کے وحشیانہ حملوں پر کسی کو تعجب نہیں ہوتا۔
حزب اللہ کے سربراہ نے امریکا کی طرف سے یمن میں جنگ بندی کی دعوت کو ایک چال قراردیا تاہم انہوں نے کہا کہ جس موقع پر جنگ بندی کی بات امریکا کر رہا ہے وہ غور کرنے کی بات ہے کیونکہ ابھی ایک مہینے قبل ہی سعودی اتحاد نے یمن کے شہر ا لحدیدہ پر شدید ترین حملہ کیا تھا۔
سید حسن نصراللہ نے یمنی عوام کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ صبر و بردباری سے کام لیجئے اور اپنے موقف پر ڈٹے رہئے کیونکہ آج آپ لوگ ہر دور سے زیادہ فتح و کامیابی کے قریب ہیں۔
انہوں نے بحرین کے اپوزیشن رہنما شیخ علی سلمان کے خلاف عمر قید کی سزا کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بحرین کے عوام اس قسم کے اقدام سے گھٹنے نہیں ٹیکیں گے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی برقراری کی بعض عرب ملکوں کی کوشش حیلہ گروں اور منافقوں کے چہرے سے نقاب اتار رہی ہے۔
سید حسن نصراللہ نے عرب اقوام اور امت مسلمہ سے کہا کہ وہ غاصب صیہونی حکومت کو کسی بھی قیمت پر تسلیم نہ کریں۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ غزہ کے فلسطینیوں نے حق واپسی مارچ جاری رکھ کر یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ صیہونی دشمن کے سامنے نہیں جھکیں گے۔