امریکہ اور سعودی اتحاد کے حامی یمن پر جارحیت بند کرنا نہیں چاہتے
1520
M.U.H
01/07/2018
یمنی کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے جنگ بندی کے لئے قومی حکومت کی شرائط کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اور سعودی اتحاد کے حامی یمن پر جارحیت بند کرنا نہیں چاہتے۔
صنعا میں سوئیڈش وزیر خارجہ کے خصوصی ایلچی پیٹر سیمنبی کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی مشاط کا کہنا تھا کہ منصور ہادی اپنی حکومت کے جواز اور امریکہ اور سعودی اتحاد کے حامی مغربی ممالک کی اسلحہ تجارت سے حاصل ہونے والے بھاری منافع کی فکر میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر یمن کی جنگ بند ہو گئی تو امریکہ اور اس کے اتحادی ملکوں کو عرب ممالک کو اسلحے کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی بھی بند ہو جائے گی۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ نے کہا کہ یمن کی قومی حکومت جارح سعودی اتحاد کے پروپیگنڈے کا توڑ کرنے کے لئے مختلف اقدامات انجام دے رہی ہے۔ مہدی مشاط نے کہا کہ اقوام متحدہ پر اعتماد کی بحالی کے لئے ضروری ہے کہ صنعا کا ہوائی اڈہ کھولا جائے، الحدیدہ پر سعودی اتحاد کے حملے بند کرائے جائیں، قیدیو کا تبادلہ ہو اور دو طرفہ جنگ بندی عمل میں لائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ یمن کی قومی حکومت سعودی اتحاد کے ہوائی حملے بند ہونے کی صورت میں ریاض کے خلاف میزائل حملے روکنے کے لیے بھی تیار ہے۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ نے مزید کہا کہ اگر عالمی ادارے بحران یمن کا ٹھوس اور سنجیدہ حل چاہتے ہیں تو انہیں جارح ملکوں پر جنگ روکنے کے لئے دباؤ ڈالنا چاہئے۔
سعودی عرب اور اس کے اتحادی ملکوں نے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو زمینی، فضائی اور سمندری جارحیت کا نشانہ بنانے کے لئے مشرق وسطی کے اس غریب اسلامی ملک کی مکمل ناکہ بندی بھی کر رکھی ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں بے گناہ یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔ یمن کی وزارت صحت کے جاری کردہ بیان کے مطابق سعودی جارحیت کے آغاز سے اب تک بارہ سو سے زائد افراد گردے کے امراض میں مبتلا ہو کر اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈائیالیسز اور گردے کی پیوند کاری کے انتظار کے نتیجے میں متعدد مریض موت کے خطرے سے دوچار ہیں اور مغربی ساحلی علاقوں پر جاری سعودی جارحیت نے حالات کو مزید ابتر بنا دیا ہے۔
دوسری جانب عوامی تحریک انصار اللہ کے جاری کردہ بیان میں یمنی عوام کی حمایت میں حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کے بیان کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔
انصار اللہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مسئلہ فلسطین اور خطے کا مستقبل بھی جنگ یمن کے نتائج سے وابستہ ہے۔ بیان کے مطابق جنگ یمن صرف یمنیوں کی جنگ نہیں بلکہ یمنی مجاہدین صیہونی ایجنٹوں اور ناپاک سینچری ڈیل پر عمل درآمد کرنے والوں کے خلاف جنگ کر رہے ہیں۔