میانمار کے بارے میں اقوام متحدہ کی تحقیقاتی ٹیم کے اراکین نے اعلان کیا ہے کہ صوبے راخین میں روہنگیا مسلمانوں کی صورت حال انسانی المیے میں تبدیل ہو گئی ہے۔
اقوام متحدہ کی تحقیقاتی ٹیم کے اراکین نے جنیوا میں ایک پریس کانفرنس میں اپنی حتمی رپورٹ میں تاکید کی ہے کہ تحقیقات کے عمل میں میانمار کی حکومت نے اقوام متحدہ کی ٹیم کے ساتھ کوئی تعاون نہیں کیا اور گذشتہ چند عشروں کے دوران میانمار کی پالیسیاں روہنگیا مسلمانوں کو نظرانداز کئے جانے کا باعث بنی ہیں۔
اقوام متحدہ کی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ مرزوقی داروس مین نے بھی ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ میانمار کی فوج نے روہنگیا مسلمانوں کا اجتماعی قتل عام کیا ہے اور ان کی نسل کشی کے مقصد سے انھیں جارحیت کا نشانہ بنایا ہے۔انھوں نے اسی طرح میانماری فوج کے کمانڈر اور پانچ دیگر جنرلوں کے خلاف قانونی کارروائی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میانمار کی وزیر خارجہ نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف تشدد و جارحیت کا سلسلہ روکنے میں اپنے قانونی اختیارات کا استعمال نہیں کیا۔