جنیوا، 18 دسمبر : اقوام متحدہ انسانی حقوق کے ایک اعلی افسر نے کہا یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ ایک دن کسی عدالت کا فیصلہ آئے جس میں یہ کہا جائے کہ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف قتل عام کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ انسانی حقوق کے سربراہ زید الرعد حسین نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا کہ روہنگیا کے خلاف کئے گئے حملے سوچ سمجھ کر منصوبہ بند اور منظم طریقے سے کیا گیا تھا. انہوں نے میانمار کی لیڈر آنگ سان سو چی سے فوج کی کارروائی کو روکنے کے لئے زیادہ کوشش کرنے کے لئے کہا ہے۔ اس انٹرویو کو آج نشر کیا گیا ہے۔
مسٹر حسین نے پہلے بھی اس حملے کو نسلی تشدد قرار دیا ہے اور تازہ ترین تبصرے میں انہوں نے اپنا رخ اور سخت کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ روہنگیائیوں کے خلاف تشدد کے جو حقائق سامنے آئے ہیں اس میں اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے کہ اسے منصوبہ بند طریقے سے انجام دیا گیا ہے۔