دنیا کے 40 سے زائد ملکوں کا ٹرمپ کی تجارتی پالیسیوں کے خلاف اعتراض
1338
M.U.H
05/07/2018
دنیا کے چالیس سے زائد ملکوں کے نمائندوں نے منگل کے روز جنیوا میں امریکی صدر کی جانب سے کاروں اور ان کے پارٹس پر ٹیکس میں اضافہ کئے جانے کے خلاف اعتراض کیا۔
یورپی یونین کے اٹھائیس ملکوں کے ساتھ ساتھ روس چین، کینیڈا، سوئیٹزرلینڈ، ناروے، ترکی، کاسٹاریکا، ونیزوئیلا، سنگاپور، برازیل، جنوبی کوریا، میکسیکو، قطر، تھائی لینڈ اور ہندوستان وہ ممالک ہیں کہ جنھوں نے جنیوا اجلاس میں امریکہ کی یکطرفہ پسندی پر اپنی تشویش کا اظہار کیا اور واشنگٹن کی جانب سے اپنی پالیسیوں کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق قرار دینے کا مطالبہ کیا۔
امریکی اقدامات کا مسئلہ روس اور جاپان کی درخواست پر تجارت کی عالمی تنظیم کے اراکین کے ایجنڈے میں شامل ہوا۔ ان دونوں ملکوں نے چند جانبہ تجارتی قوانین کے ممکنہ زوال پر خبردار بھی کیا۔ جنیوا اجلاس ایسی حالت میں تشکیل پا رہا ہے کہ ذرائع ابلاغ نے حال ہی میں تجارت کی عالمی تنظیم سے امریکہ کی علیحدگی کے لئے وائٹ ہاؤس کے منصوبے کی خبریں دی تھیں۔ وائٹ ہاؤس کے اس منصوبے کے مطابق واشنگٹن، تجارت کی عالمی تنظیم کے دو اصولوں سے باہر ہو جا رہا ہے کہ جن کے تحت امریکی صدر ٹرمپ کو اس بات کا جواز بھی فراہم ہوتا ہے کہ وہ کانگریس کی منظوری کے بغیر ہی اپنی مرضی سے ٹیکس میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے حال ہی میں اسٹیل اور المونیم کی درآمدات پر ٹیکس بڑھائے ہیں اور اب کاروں پر ٹیکس بڑھانے کی خبریں مل رہی ہیں۔
امریکی صدر ٹرمپ کے ان اقدامات پر امریکہ کے اتحادی ملکوں تک نے اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے جوابی اقدامات عمل میں لانے کی بات کہی ہے جبکہ تجارتی امور میں ٹرمپ کی اس قسم کی ہٹ دھرمی نے پوری دنیا کو ایک ہمہ گیر تجارتی جنگ میں جھونک دیا ہے۔