ایرانی قائد کے مشیر نے ایرانی سپریم لیڈر اور صدر کے پیغامات کو روسی صدر' پیوٹن' کو پیش کیا۔
ایرانی سپریم لیڈر کے سنیئرمشیر برائے بین الاقوامی امور'علی اکبر ولایتی' نے جمعرات کے روز ماسکو میں روسی صدر' ولاڈیمیر پیوٹن کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران ایرانی صدر مملکت'حسن روحانی' اور سپریم لیڈر آیت اللہ 'سید علی خامنہ ای' کے کتبی اور زبانی پیغامات حوالے کر دیے۔
ایرانی صدر کے خصوصی ایلچی نے ایران اور روس کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے دوطرفہ اور علاقائی تعلقات آگے کی سمت میں بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ شام اور خطے میں دہشتگردی کے خلاف جنگ کے لیے ایران اور روس کا باہمی تعاون، دونوں ممالک کے درمیان اچھے اسٹریٹجک اور طویل المدتی تعلقات کے لیے ایک منفرد ماڈل ہے۔
ولایتی نے مزید بتایا کہ روس نے اقوام متحدہ میں ایران کی بہت مدد کی اور جوہری معاہدے کے حوالے سے باہمی تعاون، دونوں ممالک کے مابین اسٹریٹجک روابط کی دیگر مثالیں میں سے ایک ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی، سیاسی، اقتصادی، جوہری اور سیکورٹی باہمی تعلقات سے یہ بات ظاہر ہوتی کہ دونوں ممالک کے درمیان ایک طویل المدتی تعلقات قائم ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس موجودہ حساس اور نازک صورتحال دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔
تفصیلات کے مطابق، علی اکبر ولایتی ایک اعلی سطحی وفد کی سربراہی میں روسی حکام کے ساتھ ملاقات کیلیے بدھ کے روز روسی دارالحکومت ماسکو پہنچ گئے۔