یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ نے جنیوا مذاکرات میں شرکت کے لئے اپنی تحریک کے ترجمان محمد عبدالسلام کی زیرقیادت مذاکراتی ٹیم کا اعلان کر دیا ہے۔
یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹین گریفیٹس نے اگست کے مہینے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اعلان کیا تھا کہ جنیوا کے امن مذاکرات اقوام متحدہ کی نگرانی میں چھے ستمبر کو شروع ہوں گے۔
یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کی اعلی سیاسی کونسل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انصاراللہ کا وفد بارہ اراکین پر مشتمل ہو گا جس میں سابق وزیر داخلہ جلال علی الرویشان اور انصاراللہ کی سابق مذاکراتی ٹیم کے رکن سعید محمد الدینی بھی شامل ہوں گے جبکہ اس وفد کی قیادت انصاراللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام کریں گے۔
دوسری جانب یمن کے قانونی امور اور انسانی حقوق کے وزارت خانوں نے ایک مشترکہ بیان میں یمنی بچوں کے قتل عام سے متعلق سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے اعتراف کا ذکر کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق یہ وحشیانہ اقدام دانستہ اور جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔
نو اگست کو سعودی جنگی طیاروں نے یمن کے صوبے صعدہ کے شہر ضحیان میں اسکولی بچوں کی حامل بس پر وحشیانہ حملہ کر دیا تھا جس میں پچپن بے گناہ بچے شہید اور تقریبا اسّی دیگر زخمی ہو گئے تھے۔