قطر کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ان کے ملک کو اسلامی جمہوریہ ایران اور روس سے اشیاء کی درآمدات کی پیشکش موصول ہوئی ہے۔
یہ بات حمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے گزشتہ روز روسی چینل ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران دوسرے دوست ممالک کی طرح قطر کو غذائی مصنوعات کی درآمدات کے لئے تیار ہے۔
عبدالرحمن آل ثانی نے کہا کہ ابھی صورتحال میں بعض ممالک سمیت ترکی کی جانب سے قطر کو غذائی سامان کی برآمد کررہے ہیں اور موجودہ صورتحال میں بہتری آئی ہے۔
انہوں نے سعودیوں اور بعض ممالک کی جانب سے پابندیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پابندیوں سے دو دن سے پہلے ریاض میں منعقدہ خلیج فارس کونسل تعاون کے حالیہ اجلاس میں قطر کے نمائندے کو پابندیوں کے حوالے سے کوئی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔
روسی اسپوٹنیک خبررساں ادارے کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران نے پانچ طیاروں کے ذریعہ قطر کو کھانے کی سامان برآمد کیا گیا۔
ياد رہے کہ سعودی عرب، مصر، بحرين، متحدہ عرب امارات، مالديپ اور يمن کے سبکدوش ہونے والے صدر نے قطر کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع کردئے۔
سعودی عرب نے دہشتگردی اور انتہاپسندی کے سامنے اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کے لئے قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے کا فيصلہ کيا۔بحرين نے قطر پر اندرونی معاملات ميں مداخلت اور دہشتگردی کی حمايت کرنے کا الزام لگايا ہے۔منامہ حکومت نے دوحہ سے اپنے سفارتکار واپس بلاليا اور قطری شہريوں کو بھی ملک چھوڑنے کا حکم ديا ہے۔مصر اور متحدہ عرب امارات نے بھی سعودی عرب کی پيروی کرتے ہوئے قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کردئے۔