سعودی اور امارات نے قطر کی سرحد پر فوج پہنچا دی ہے اور جنگی حالات کے پیش نظر قطر کی حکومت نے اپنے عوام سے پرعزم رہنے کی اپیل کی ہے۔جبکہ دوسری جانب سعودی عرب نے قطر کے لئے اپنی پروازیں بند کرنے کے علاوہ اپنی فضائی حدود کو بھی اس ملک کے جہازوں کی پروازوں کے لئے بند کردیا ہے۔
بحرین اور امارات نے بھی قطر کے لئے اپنی فضائی حدود بند کردی ہیں۔3 ہمسایہ ممالک کی طرف سے فضائی حدود بند کرنے کے بعد قطر نے اپنی روزانہ 150 سے زیادہ غیرملکی پروازوں کے لئے ایران کی فضا استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔واضح رہے قطر کی قومی ائیر لائن دنیا کی بڑی فضائی کمپنییوں میں شمار ہوتی ہے اور اس کی روزانہ 150 کے قریب بین الاقوامی پروازوں کے ساتھ دوحہ ائیرپورٹ دنیا کے مصروف ترین ہوائی اڈوں میں سے ایک ہے۔
سعودی اقدامات کے بعد قطر نے ایران سے مدد کی اپیل کی ہے۔ادھر ایران کی بندرگاہوں بندر عباس، بوشہر اور بندرلنگہ سے قطر کے لئے غذائی اشیا اور روزمرہ ضروریات کے دیگر سامان برآمد کئے جارہے ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ سعودی عرب، امارات، بحرین اور مصر نے قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ان اقدامات کے بعد سعودی قیادت میں بننے والے اتحاد کی دھجیاں بھی بکیھرنا شروع ہوگئی ہیں۔