اس موقف کا اظہار ترجمان دفترخارجہ 'بہرام قاسمی' نے شامی علاقے عفرین کی حالیہ تبدیلیوں پر اپنے ردعمل میں کیا.
انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے عفرین کی صورتحال پر قریب سے نظر رکھی ہوئے ہے اور اس کا تشویش کے ساتھ جائزہ لے رہا ہے.
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شام میں انسانی بحران کو روکنے اور نہتے عوام کی جان کی حفاظت کو یقینی بنانا ہوگا.
بہرام قاسمی نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ عفرین میں جاری آپریشن کا فوری خاتمہ ہوگا اور اس کے ساتھ ساتھ شام اور ترکی کی سرحد پر کشیدگی اور بحران کا خاتمہ ہونا چاہئے.
انہوں نے اس بات پر انتباہ کیا کہ عفرین میں بحران جاری رہنے سے شام کے شمالی علاقوں میں تکفیری اور دہشتگرد عناصر کو پھر سے سر اٹھانے کو موقع فراہم ہوسکتا ہے جس سے ملک میں جنگ اور ویرانی کی نئی لہر شروع ہوگی.
بہرام قاسمی نے عالمی برادری میں شامل ذمہ دار ممالک بالخصوص شام کے ہمسایہ ممالک پر زور دیا کہ غیرعلاقائی طاقتوں کی مداخلت کے لئے فضا فراہم کرنے کے کسے بھی اقدام سے پرہیز کرتے ہوئے تمام مسائل کر پُرامن طریقے سے حل کریں.
یاد رہے کہ ترک فوج نے شام کے کرد اکثریتی علاقے عفرین میں زیتون کی شاخ نامی آپریشن کا آغاز کردیا ہے. ترک فوج کی جانب سے عفرین میں کردوں کے ٹھکانوں پر زمینی اور فضائی حملے جاری ہیں.
دوسری جانب شام نے اپنی سرزمین پر ترک فوج کی کی جانب سے دراندازی کی شدید مذمت کی ہے جبکہ روس نے بھی ترک آپریشن پر تشویش کا اظہار کیا ہے.