تہران: – ایرانی صدر مملکت نے مغربی سازشوں کے خلاف عوام کے باہمی اتحاد کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ جوہری معاہدے کے حوالے سے امریکیوں کی اصلی سازش ملک کے اقتصادی مستقبل اور ترقی کے سلسلے میں ہمارے عوام پر شک ڈالنا ہے۔
ان خيالات كا اظہار 'حسن روحاني' نے پير كے روز ايراني اسپيكر اور ايراني چيف جسٹس كے ساتھ ايك مشتركہ اجلاس كے بعد صحافيوں كے ساتھ گفتگو كرتے ہوئے كيا۔ اس موقع پر انہوں نے غير ملكي سازشوں كے خلاف ايراني عوام كے باہمي اتحاد كا شكريہ ادا كرتے كرتے ہوئے كہا كہ امريكيوں كا مقصد ہماري قوم كو مايوس كرنا ہے مگر انہوں نے طاقت كے ساتھ ان كا دوٹوك جواب دے ديا۔
صدر روحاني نے كہا كہ ہم نے منعقدہ اجلاس ميں آئندہ صورتحال پر تبادلہ خيال كرتے ہوئے اقتصادي مسائل سميت ملك ميں سرمايہ كاري كے متعدد مواقع اور اقتصادي سرگرميوں كا جائزہ ليا۔انہوں نے مزيد كہا كہ ہم نے بيرون ملك ميں ايرانيوں كي سرمايہ كاري كے لئے اچھا فيصلے كئے ہيں جو وہ ملك كے قوانين كے مطابق اقتصادي مواقع سے فائدہ اٹھ سكتے ہيں۔
ايراني صدر نے مشتركہ اجلاس ميں علاقائي مسائل پر بات چيت كرنے كا حوالہ ديتے ہوئے كہا كہ عالمي طاقتيں ہمارے علاقے ميں بدامني اور ممالك كے درميان تنازعات كا پيدا كرنا چاہتے ہيں اسي لئي ہم يقين ركھتے ہيں كہ علاقائي مسائل مغربيوں كي مداخلت كے بغير اور صرف خطي ممالك كے ذريعہ حل ہوسكتا ہے۔انہوں نے مغربي طاقتوں كي جانب سے خطے كي جغرافيائي حدود ميں تبديلي كي سازشوں كو اشارہ كرتے ہوئے كہا كہ ہميں اميد ہے ان كے ايسے مقاصد ہرگز حاصل نہ ہوگا اور علاقائي ممالك قريب مستقبل ميں دہشتگردي كي سازشوں كو ناكام اور ان كو شكست دوں گے۔
صدر مملكت نے كہا كہ خطے كے دشمنوں علاقائي ممالك كے درميان اختلافات پيدا كرنے كے لئے فوجي ہتھياروں كي فروخت كے مقصد كو جاري كررہے ہيں مگر ہميں علاقائي تنازعات كو حل اور علاقائي قتل عام كو روكنا چاہيئے۔انہوں نے اس بات پر زور ديا كہ ہمارے ملك كي ترقي كا واحد راستہ رہبر معظم كي ہدايات كے مطابق عمل كرنا، عوام اور حكومت كے درميان باہمي يكجہتي اور باہمي اتحاد ہے۔ياد رہے كہ صدر روحاني نے پير كے روز ايراني اسپيكر 'علي لاريجاني' اور ايراني عدليہ كے سربراہ 'آيت اللہ صادق آملي لاريجاني' كے ساتھ ايك مشتركہ اجلاس كا انعقاد كيا۔