اقوام متحدہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ایران کی جانب سے افغانستان میں قیام امن و سلامتی اور پائیدار ترقی کی بھرپور حمایت جاری رہے گی۔
ان خیالات کا اظہار 'غلام علی خوشرو' نے سلامتی کونسل کی خصوصی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا عنوان افغانستان کی صورتحال اور اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کے مشن کا تسلسل جاری رکھنے پر تھا۔
اس موقع پر ایرانی مندوب نے سیکورٹی کو افغانستان کا سب سے بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ سربراہ اقوام متحدہ کی حالیہ رپورٹ کے مطابق 2017 افغانستان میں بدامنی اور پرتشدد واقعات کو سے سے بڑا سال تھا۔
انہوں نے کہا کہ جنوری 2018 میں کابل اور افغانستان کے دیگر شہروں میں دہشتگردی کے ہولناک واقعات رونما ہوئے. داعش سمیت دیگر دہشتگرد گروہوں کی جانب سے غیرانسانی کاروائیوں کا سلسلہ جاری رہا اور اس کے ساتھ حکومتی فورسز اور دہشتگردوں کے درمیان بھی جھڑپیں جاری رہیں۔
غلام علی خوشرو نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران تمام افغان دھڑوں کے درمیان قومی مفاہمت اور امن عمل سے متعلق مشترکہ کاوشوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کی قومی اتحاد حکومت داعش، طالبان، القاعدہ اور ان سے وابستہ تمام دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر ہے لہذا عالمی برادری کا فرض ہے اس مقصد کے لئے کابل حکومت کی حمایت کرے۔
ایرانی مندوب نے کہا کہ ایران گزشتہ چند دہائیوں سے لاکھوں افغانستان پناہ گزینوں کی میزبانی کررہا ہے. ایران نے گزشتہ سالوں سے افغانستان میں 300 ترقیاتی اور فلاحی منصوبوں میں حصہ لیا ہے جس کی لاگت 50 کروڑ ڈالر ہے۔