شام و عراق میں ایران کی موجودگی وہاں کی حکومتوں کی درخواست پر ہے: شمخانی
2734
M.U.H
23/05/2018
اعلی ایرانی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے کہا ہے کہ شام اور عراق میں ہماری موجودگی کا مقصد وہاں کی حکومتوں کو عسکری مشاورت فراہم کرنا اور دہشتگردی کے خلاف مدد کرنا ہے۔
یہ بات ایڈمیرل 'علی شمخانی' تہران کی ایک مقامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم شام اور عراق کی قانونی حکومتوں کی درخواست پر وہاں ہیں جس کا اصل مقصد ان ممالک کو عسکری مشاورت فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج اسلامی جمہوریہ ایران اندرونی اور بیرونی شعبوں میں ماضی سے زیادہ طاقتور ہے جبکہ بعض ممالک جنہوں نے اپنی تمام دولت صدام کو دئے تا کہ وہ ایران پر حملہ کرے آج وہ اپنے ماضی کے غلط تجربات سے سبق نہیں سکھا۔
ایڈمیرل شمخانی نے مزید کہا کہ آج امریکہ، ایران کو دفاعی اور طاقت کے شعبوں میں کمزور کرنے کے لئے کسی بھی سازش سے دریغ نہیں کررہا جس سے اس کی شکست اور کمزوری نظر آتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی جوہری سرگرمیاں ہمیشہ پُرامن ہیں جس کی توثیق عالمی جوہری ادارے نے بھی کی ہے اور امریکہ جو نہتے فلسطینی عوام اور بچوں کا قتل عام کرنے والی ناجائز صہیونی ریاست کی بھرپور پشت پناہی کررہاہے، میں ایران کے پُرامن جوہری پروگرام پر بات کرنے کی حیثیت نہیں ہے۔