خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق شامی افواج نے دہشت گردوں سے مقابلہ کرتے ہوئے جنوبی مشرقی حلب کے خناضر – اثریا علاقہ کے پہاڑی سلسلہ الطویحینیۃ کو آزاد کرا لیا ہے ۔ اس جھڑپ میں کئی دہشت گرد ہلاک ہو گئے ہیں۔
حلب کے مشرقی مضافات میں بھی فوج نے دویرینة، البلیسیة، ام حجرة اور المرتضى القدیمة دیہاتوں کو ازاد کرا لیا ہے۔
فوج نے الشریدہ کو آزاد کراتے ہوئے مسکنہ – رقہ شاہراہ کو بھی دہشت گردوں کے قبضہ سے ازاد کرا لیا ہے۔
فوجی ذرائع نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف فوج اپنا آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے اسدوران شامی افواج نے العیسلان، الفخة، خربة الفخة، المبزة الشمالیة، الغار، جب الحمام – سیلوهای مسکنة، العاجوزیة، الرمضانیة، المسعودیة، المحمودیة، جدیعة کبیرة، جدیعة صغیرة، الحمرا، النعیمیة، الفیصلیة، الموانیة، الکالطة، أم رجل، أم حجرة، الطیبة و رسم الغزال سمیت 22 دیہاتوں کو دہشت گردوں کے قبضہ سے آزاد کرا لیا ہے۔
اس دوران فوج کے ساتھ ہونے والی جنگوں میں 1200 سے زائد دہشت گرد ہلاک ہو گئے ہیں نیز دہشت گردوں کی 100 گاڑیاں اور 4 ٹینک بھی تباہ ہو گئے ہیں۔
شامی فوج نے مغربی حلب میں جمیعۃ الزھراء میں بھی دہشت گردوں اور فوج کی جھڑپوں اور دہشت گرد تنظیموں کے اڈہ پر فوج کے حملوں کی خبر دی۔
دوسر طرف رقہ میں امریکی اتحاد نے الجمیلی علاقہ میں شدید بمباری کی جس کے نتیجہ میں 43 عام شہری جاں بحق ہو گئے جن میں اکثر عورتیں اور بچے شامل ہیں۔
دوسری اور دہشت گرد تنظیم جیش الاسلام کے ترجمان علوش نے اس دہشت گرد تنظِم کے تمام عہدوں سے استعفی دیتے ہوئے اس سے علیحدگی کا اعلان کر دیا ہے اور اپنے اصل نام کو اختیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔