لبنانی پارلیمنٹ کے رکن اور حزب اللہ کے سنیئر رہنما 'حسین الموسوی' نے کہا ہے کہ حزب اللہ، امریکہ کی طرف سے مسلط کی جانے والی بدترین صورتحال کا سامنا کرنے کے لئے مکمل تیار ہے۔
اس موقع پر انہوں نے امریکی محکمہ خزانہ کے ایک وفد کے حالیہ دورہ بیروت کو لبنان کی قومی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ امریکہ جہاں اپنے مفاد ہو وہاں سیاسی، اقتصادی اور عسکری اقدامات کرنے میں ذرہ برابر بھی کسر نہیں چھوڑے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اب بھی حزب اللہ پر دباؤ ڈالنے میں تذبذب کا شکار ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ وہ اپنے اس اقدام کے نتائج سے خوفزدہ ہے۔
حزب اللہ کے رہنما نے کہا کہ ہمیں امریکی وفد کے حالیہ دورہ لبنان سے کوئی حیرانگی نہیں. حزب اللہ کی پوزیشن مضبوط ہے اور ہم نے امریکہ کی جانب سے ممکنہ مخالف اقدامات کا جواب دینے کے لئے بندوبست کر رکھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ ان تاجروں کو نشانہ بنانا چاہتا ہے جو حزب اللہ اور مزاحمتی فرنٹ کے ساتھ تعاون کررہے ہیں. مجموعی طور پر مزاحمتی فرنٹ بھی اس جیسے اقدامات کا سامنا کرنے کےلئے مکمل طور پر آمادہ ہے۔
لبنانی پارلیمنٹ کے رکن نے کہا کہ لبنانی صدر کے مؤقف پر یقین رکھتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ وہ اہم کردار ادا کررہے ہیں. لبنانی سٹیٹ بینک کے رویے بھی قابل قبول ہے مگر یہ بات ممکن ہے کہ ملک کے بعض بینک امریکہ کا ساتھ دیں گے۔
انہوں نے لبنان کے تمام سیاسی حلقوں سے اپیل کی ہے کہ ملکی سالمیت اور خودمختاری کے تحفظ کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔