نیو یارک: اقوام متحدہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ ہم سب کو اس انسانی المیہ کے خاتمے کے لئے کردار ادا کرنا ہوگا۔
'غلام علی خوشرو' نے جمعرات کے روز ارنا کے نمائندے کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ آئندہ دنوں تک اسلامی ممالک کے رابطہ گروپ کے اجلاس کا انعقاد کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے عالمی برداری میانمار میں مسلمانوں کی حالت زار کو خاموشی سے دیکھ رہی ہے۔
ایرانی مندوب نے کہا کہ میانمار میں مظالم کے شکار مسلمان برادری کی تعداد لگ بگھ 10 لاکھ ہے جو صدیوں سے اس خطے میں زندگی بسر کررہی ہے مگر کبھی بھی ان کو شہری حقوق نہیں ملے اور یہ ہمیشہ سے مظالم کا سامنا کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پہلے مرحلے میں تشدد کو روکنا ہوگا جس کے بعد عالمی امداد کی ترسیل کا آغاز کرنا ہوگا اور اس حوالے سے صدر اسلامی جمہوریہ ایران ڈاکٹر حسن روحانی نے ملک کی ہلال احمر کمیٹی کو حکم دیا ہے کہ میانمار میں متاثرہ مسلمانوں کے لئے ضروری امداد کا بندوبست کرے اور اس حوالے سے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں ہونا چاہئے۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ متاثرہ افراد کو شہری حقوق دلانا اور جس سرزمین میں وہ صدیوں سے رہ رہے ہیں وہاں ان کو ایک عزتمندانہ زندگی کو فراہم کرنا ناگزیر ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم کو چاہئے میانمار میں مسلمانوں پر مظالم کو روکوانے کے لئے آگے بڑھیں۔غلام علی خوشرو نے کہا کہ ہم مختلف اسلامی ممالک بالخصوص ترکی کے ساتھ رابطے میں ہیں اور تمام فریقین کی کوشش ہوگی کہ روہنگیا مسلمانوں کے مسئلے کے حل کے لئے فوری اور موثر اقدامات اٹھائے جائیں گے۔