عدین- عرب ملک یمن میں ہیضہ کی وبا سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 1500 ہو گئی ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے نمائندے نيویو ذگريا نے آج یہ اطلاع دیتے ہوئے وبا کے پھیلنے سے بچنے کے لئے مزید مدد کی اپیل کی۔ اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) اور عالمی بینک کے نمائندوں کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر ذگريا نے کہا کہ 30 جون تک ہیضہ کے تقریباً 246،000 مشتبہ معاملات سامنے آچکے تھے۔ یمن پہلے ہی سعودی قیادت والے اتحاد اور مسلح ایرانی-اتحاد والے حوثی گروپ کے درمیان 27 ماہ کی جنگ میں تہس نہس ہو چکا ہے، اور اب کھانے پانی کی اشیا میں فضلہ موجود ہےاور خراب حفظان صحت کی وجہ سے پھیلنے والے ہیضہ کی بیماری میں اضافہ ہورہا ہے۔ یمن کے بیشتر صحت کے بنیادی ڈھانچے ختم ہو چکے ہے اور طبی ملازمین کو چھ ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے اور انہیں كسي قسم کی ادا ئیگی بھی نہیں کی گئی ہے، لیکن ڈبلیو ایچ او ایک ہنگامی ہیضہ نیٹ ورک کے تحت ملازمین، ڈاکٹروں، نرسوں، کلینر اور پیرامیڈكس کو انسینٹیو رقم دے رہا ہے۔ عالمی بینک سے مالی مدد کے ساتھ، ڈبلیو ایچ او 50-60 بستر والے علاج مرکز قائم کر رہا ہے جن میں تقریباً 14 ملازمین شفٹ کے مطابق دن رات مریضوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔ فی الحال ڈبلیو ایچ او کا مقصد بستروں کی صلاحیت 5000 تک پہنچنے کی ہے۔