امریکی پابندیوں سے عالمی تجارت درہم برہم ہوئی ہے: ایران
3116
M.U.H
02/11/2018
اسلامی جمہوریہ ایران نے اقوام متحدہ میں کہا ہے کہ امریکی پابندیوں سے نہ صرف عوام متاثر ہورہے ہیں بلکہ دیگر ممالک بھی اس کی زد میں ہیں جس کی وجہ سے عالمی تجارت درہم برہم ہوئی ہے۔
یہ بات ایران کے مستقل مندوب 'غلام علی خوشرو' نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس کا عنوان کیوبا کے خلاف امریکی پابندیوں کے خاتمے کی قراردادوں کا جائزہ لینا تھا۔
اس موقع پر ایرانی مندوب نے کہا کہ امریکی پابندیوں سے ایک مخصوص ملک کے عوام کے علاوہ دوسرے ممالک بھی متاثر ہورہے ہیں۔
انہوں نے کیوبا کے خلاف امریکہ کی غیرقانونی اور یکطرفہ پابندیوں پر کیوبا کی قوم اور حکومت کی حمایت کا اعادہ کیا۔
ایرانی مندوب نے مزید کہا کہ ممالک کا محاصرہ اور عوام پر یکطرفہ پابندیاں لگانا امریکہ کا وطیرہ بن چکا ہے، بدقسمتی سے موجودہ صدی میں امریکی حکمران ماضی سے سبق سیکھنے کے بجائے نہ صرف مشرق وسطی میں مزید بحران پیدا کررہے ہیں بلکہ انہوں نے کیوبا جیسے کئی ممالک کو غیرمنصفانہ پابندیوں کا شکار کیا ہے۔
انہوں نے ایران جوہری معاہدے سے امریکہ کی غیرقانونی علیحدگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے تحت ایران کے خلاف تمام پابندیوں کو اٹھا دینا چاہئے تھا مگر بدقمستی سے سلامتی کونسل کا ایک مستقل رکن اور جوہری مذاکرات کا ایک فریق نے نہ صرف اس معاہدے سے علیحدہ ہوگیا بلکہ اس نے غیرقانونی طور پر نئی پابندیاں بھی لگائیں۔
غلام علی خوشرو نے کہا کہ جوہری معاہدے سے نکلنے کے ساتھ امریکہ نے ایران پر نئی پابندیاں لگا کر دنیا کو یہ ثابت کردیا کہ وہ ہرگز قابل بھروسہ ملک نہیں بن سکتا۔