ایرانی صدر نے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کے لئے امریکہ کی ناکام کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی عوام اس معاہدے کی تب تک پاسداری کرتے رہیں گے جب تک مغربی فریق اپنے وعدوں پر عمل کرتا رہے گا.
ان خیالات کا اظہار صدر مملکت ڈاکٹر 'حسن روحانی' نے اتوار کے روز انقلاب کی 39ویں سالگرہ کی مناسبت سے تہران کی مرکزی ریلی میں شریک لاکھوں ایرانی شہریوں کے عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا.
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اسلامی انقلاب اپنے 40ویں سال میں داخل ہورہا ہے اور ہمارا عزم ہے کے آنے والے سال وطن عزیز ایران میں قومی اتحاد کو مزید مضبوط کریں.
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری قوم کو اپنی فتح اور سربلندی کا راستہ پتہ ہے لہذا دوسرے فریقین جان لیں کہ اگر اس معاہدے سے نکل جائے تو سب سے پہلے اس کا نقصان ہوگا.
خطے میں امریکی عزائم بالخصوص القدس اور فلسطین کے خلاف سازشوں کا ذکر کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ وہ القدس کو صہیونی دارالخلافہ بنانا چاہتے تھے مگر دنیا نے اس کی بھرپور مخالف کی اس سازش کا مقابلہ کیا.
انہوں نے مزید کہا کہ نہ صرف تمام اسلامی ممالک چند ملک چھوڑ کر پوری دنیا کے ممالک نے اقوام متحدہ میں امریکی سازش کو بھی مسترد کردیا.
روحانی نے کہا کہ آج خطے کو مزید مستحکم دیکھ رہے ہیں جبکہ امریکہ اور صہیونیوں کی کمزوری میں مزید اضافہ ہورہا ہے اور دوسری جانب ایرانی قوم کی ترقی اور خوشحالی کا سلسلہ بھی جاری ہے.
انہوں نے مزید کہا کہ نفرتوں کو چھوڑ کر سب کو ملک کی ترقی اور انقلاب کی کامیابی کی ٹرین میں سفر کرنے کی دعوت دیتے ہیں.
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اگلے سال ہمارا انقلاب 40 سال کا ہوجائے گا اور اس کا یہ مطلب ہے کہ ہمارا انقلاب کی پوزیشن مضبوط اور بلوغ کی سطح پر آگیا ہے.
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اگلے سال انقلاب کی سالگرہ تک ایران میں قومی اتحاد اور یکجہتی مزید مضبوط ہوجائے گی.
ایرانی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ عوام کی خوشحالی اور وطن عزیز کی ترقی کے لئے حکومت، سرکاری اور نجی شعبوں کو چاہئے کہ اپنی کوششوں کو مزید بڑھائیں.
انہوں نے کہا کہ اگلے سال عشرہ فجر کے ایام میں ملک بھر میں ہزاروں ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح ہونا چاہئے.
صدر روحانی نے اس بات پر زور دیا کہ وطن عزیز اسلامی جمہوریہ ایران کی کامیابی اور سربلندی کے لئے آئین اور نظام کی پاسداری کرنے والے تمام گروہوں بشمول قدامت پسند، اعتدال پسند اور اصلاح کاروں کی ضرورت ہے.
انہوں نے مزید کہا کہ ایران میں بسنے والی تمام قومیں، شیعہ، سنی اور مختلف الہامی ادیان کے پیروکار جو بھی ملکی آئین کی پاسداری کرتے ہیں وہ وطن عزیز کے انقلابی شہری ہیں.
انہوں نے کہا کہ مسلمان، انقلابی اور ایرانی ہماری پہنچان ہیں اور ہم اپنے عوام اور ملک کے بہتر مفاد کے لئے عالمی برادری کے ساتھ تعمیری تعلقات کے خواہاں ہیں.
صدر روحانی نے مزید کہ ایرانی قوم، بانی انقلاب حضرت امام خمینی (رح) کے افکار کو زندہ رکھے گی اور ہر سال شایانِ شان طریقے سے اپنے قائد کی یاد میں اکھٹا ہو کر دنیا والوں کو یہ بات واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اگر آج بانی انقلاب ہمارے درمیان موجود نہیں تو ان کی راہ اور ان کا مشن مشن ضرور موجود ہے.
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امام خمینی (رح) کے احکامات اور مشن پر من و عن عمل کرتے ہوئے ملک میں اسلامی انقلاب کی کامیابیوں کا سلسلہ جاری رکھیں گے.