ایرانی دارالحکومت کے امام جمعہ نے کہا ہے کہ ناجائز اور غاصب صہیونی ریاست کے ساتھ مذاکرات کرنے کی باتیں سنگین غداری کے مترادف ہیں جنہیں مسلمانوں اور عربی عوام کی غیرت گوارا نہیں کرتی۔
یہ بات آیت اللہ 'سید احمد خاتمی' نے آج تہران میں نماز جمعہ کے ایک عظیم اجتماع میں نمازیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ غیرتمند مسلمان اور عربی عوام ہرگز اس بات کو تسلیم نہیں کریں گے کہ فلسطین پر غیرقانونی قبضہ جمانے والے صہیونیوں کے ساتھ امن مذاکرات ہوں۔
غزہ میں صہیونیوں کی حالیہ ریاستی دہشتگردی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہزاروں فلسطینی نے یوم الارض کے سلسلے میں پُرامن مظاہرے کئے مگر صہیونیوں نے انھیں گولیوں سے بُھون ڈالا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات نوشتہ دیوار ہے کہ صہیونی کی ذات میں خونخواری لکھی ہوئی ہے اور جب تک وہ خونخواری نہ کرے اس کا نشہ پورا نہیں ہوتا۔
تہران کے امام جمعہ نے کہا کہ ایسے غاصب حکمرانوں کا جواب طاقت ہے جیسا کہ قائد اسلامی انقلاب نے اپنے حالیہ پیغام میں بھی فرمایا تھا کہ فلسطین کے مجاہد اور ان کی مزاحمت کی بھرپور حمایت کرنی ہوگی کیونکہ صہیونی حکمران طاقت اور مزاحمت کی زبان کے علاوہ کچھ نہیں سمجھیں گے۔
انہوں نے عالم اسلام سے مطالبہ کیا کہ صہیونیوں کے جرائم کا موثر جواب دے. عالم اسلام کو چاہئے کہ ایسے جرائم کے خلاف ردعمل دے۔
آیت اللہ خاتمی نے مزید کہا کہ فلسطین کے مظلوم اور نہتے عوام عربی ہیں تو کیوں بعض نام نہاد عرب ممالک صہیونیوں کے جرائم پر خاموش ہیں۔
انہوں نے ایران مخالف سعودی ولیعہد کی ہرزہ سرائیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب لبنان کی دلیر اور غیرتمند فورس حزب اللہ کو ختم کرنے کی حیثیت نہیں رکھتا۔