تہران - ایرانی اسپیکر نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور جمہوریہ آذربائیجان کے صدور کے حالیہ مذاکرات کے بعد دونوں ممالک کا تعاون نئے مرحلے میں داخل ہوگیا ہے۔ یہ بات ایران کی اسلامی مجلس شوریٰ (پارلیمنٹ) کے اسپیکر 'علی لاریجانی نے گزشتہ روز جنوبی کوریا کے دارالحکومت 'سیول میں منعقدہ یوریشیا تنظیم کے اسپیکروں کے اجلاس کے موقع پر اپنے آذری ہم منصب ' اوگتے اسدوف کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایران اور آذربائیجان کے مشترکہ کمیشن میں توانائی، بجلی، زراعت، کسٹم امور اور سیکیورٹی مسائل کے شعبوں میں اچھے تعاونوں انجام ہو رہا ہے۔انہوں نے دونون ممالک کے درمیان اچھے سیکورٹی اور سرحدی تعاونوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے حکاموں کے درمیان مذاکرات کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ آذربائیجان ہمارے دوست، بھائی، پڑوسی ملک ہے اسی وجہ سے ایران، دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے راستوں کو کھول دیا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان کے اختتام میں تہران کے حالیہ دہشتگردانہ واقعات کے لیے آذری صدر کی ہمدردی کا اظہار پر شکریہ ادا کیا۔ اوگتای اسدف نے تہران کے حالیہ حملوں کے لیے ایرانی قوم اور حکومت کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ایران اور آذربائیجان بین الاقوامی اجلاس میں قوانین کے تحت ایک دوسرے کی پوزیشنوں کی حمایت کر رہے ہیں۔
انہوں نے نومنتخب ایرانی صدر ڈاکٹرحسن روحانی کی پہلی تقریب حلف برداری میں اپنی موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اور ایران کے حالیہ پرجوش صدارتی انتخابات کو مبارک باد پیش کی.
انہون نے مزید بتایا کہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات اچھی سطح پر قائم ہے اور دونوں ممالک کے درمیان باہمی پارلیمانی دوروں، دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط کرنے میں اہم اور موثر کردار ادا کر سکتا ہے۔انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران اور آذربائیجان کے درمیان سرمایہ کاری کو مزید توسیع دینے پر زور دیا۔ تفصیلات کے مطابق، اسپیکر 'علی لاریجانی کی قیادت میں ایرانی پارلیمنٹ کا وفد پیر کے روز یوریشیا کے پارلیمانی اجلاس میں شرکت کے لئے جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول روانہ ہوگیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال یوریشیا کا پہلا پارلیمانی اجلاس روسی دارالحکومت ماسکو میں منعقد کیا گیا جس میں 20 ممالک کے پارلیمانی حکام نے شرکت کی تھی۔