مقبوضہ بیت المقدس کے معاملے پر امریکی فیصلے کے خلاف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہنگامی اجلاس میں 128 ممالک نے ڈونلڈ ٹرمپ کے القدس کو صہیونی دارالخلافہ قرار دینے کا فیصلہ مسترد کردیا۔
تفصیلات کے مطابق، جنرل اسمبلی کی غیرمعمولی نشست میں شریک 128 ممالک کے نمائندوں نے امریکی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے فلسطین قرارداد کی حمایت میں ووٹ دے دیا۔
اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی نے القدس کے معاملے پر ٹرمپ فیصلے کے خلاف بھاری اکثریت سے قرارداد کی منظوری دیدی۔
اس سے پہلے خاتون امریکی سفیر نکی ہیلی نے کہا تھا کہ اقوام متحدہ میں ووٹنگ سے امریکی سفارت خانے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
اس قرادداد میں ٹرمپ فیصلے کو مضحکہ خیز اور بلاجواز قرار دیا گیا اور امریکہ سے کہا گیا کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس کو صہیہونی دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان فوری طور پر واپس لے۔
قرارداد کے حق میں 128 ممالک نے ووٹ دیا. جبکہ 21 ممالک بشمول امریکہ کے ساتھ قریبی تعلقات رکھنے والے کینیڈا، کروشیا، جمہوریہ چیک، میکسیکو، ارجنٹینا اور اسٹریلیا نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
اقوام متحدہ کے 9 اراکین بشمول ناجائز صہیونی ریاست نے بھی قرارداد کی مخالفت کی۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ قرارداد کے حق میں رائے دینے والوں کی مالی امداد بند کر دی جائے گی۔
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نے بھی انتباہ کیا تھا کہ امریکہ یہ دیکھے گا کہ کون سے ملک اقوام متحدہ میں امریکہ کے فیصلے کا احترام نہیں کرتے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف قرارداد کو ا مریکہ نے ویٹو کردیا تھا۔