نوری المالکی نے کہا کہ ماسکو کے ساتھ ہمارے تعلقات بہت اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ عراق، روس اور امریکہ کے درمیان حساب برابر کرنے کی جگہ بن جائے ہم کسی کو بھی اپنی سرزمین پر فوی اڈہ بنانے کی اجازت نہیں دیں گے۔مالکی نے کہا کہ انہوں نے ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ خطے کے مسائل، دہشت گردی اور اس کے خلاف عالمی مقابلے جیسے امور پر گفتگو کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر دہشت گردی کی جڑوں کو ختم نہ کیا گیا تو ممکن ہے یہ پھر کسی اور شکل میں ظاہر ہو۔عراق کے نائب صدر نے کہا کہ پیوٹن جیسی شخصیت کا مالک بخوبی جانتا ہے کہ دہشت گردی فوجی کارروائیوں سے نابود ہونے والی چیز نہیں ہے بلکہ اسے ختم کرنے کے لئے معاشرتی اور سیاسی سطح پر بھی کوششیں ہونی چاہئے۔