ان خیالات کا اظہار میجر جنرل 'محمد علی جعفری' نے پاسداران انقلاب فورسز کے سنیئر افسران اور اہلکاروں کے ساتھ ایک ملاقات میں خطاب کرتے ہوئے کیا.
انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس کو ناجائز صہیونی ریاست کا دارالخلافہ تسلیم کرنے کے حوالے سے کہا کہ ان تمام عزائم کا اصل مقصد القدس کو مسمار کرنے کے لئے ہے مگر مسلمان جان لیں کہ اگر اس سازش کو یہاں ناکام نہیں بنایا گیا تو وقت ہاتھ سے نکل جائے گا.
جنرل جعفری نے مزید کہا کہ یہ شیطانی طاقتیں بیت المقدس کو گرانا چاہتی ہیں اس لئے مسلم امہ کو یکجا ہوکر اس سازش کے خلاف پوری شدت کے ساتھ مقابلہ کرنا پڑے گا.
انہوں نے کہا امریکہ اور جابر صیہونی حکمران الققدس شریف کے خلاف تاریخی غلطی کا مرتکب ہورہے ہیں، امریکی فیصلے سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ وہ فلسطینیوں کو اپنی ہی سرزمین سے نکال کر اس پر صیہونیوں کے قبضے کو مزید توسیع دینا چاہتا ہے.
انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ اس فیصلے کے پیچھے امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان ہم آہنگی پائی جاتی ہے، یہاں تک کہ آل سعود نے امریکہ سے وعدہ کیا ہے کہ وہ صرف مذمت کی حد تک اپنا رد عمل دیکھائے گی اور ان کی جانب سے القدس کی حفاظت کے لئے کوئی بھی قدم نہیں اٹھایا جائے گا.
میجر جنرل محمد علی جعفری نے کہا کہ اس بار بھی دنیا کے حریت پسند اور حقیقی معنوں میں اسلام پسند مظلوم عوام یمن، کردستان اور لبنان کی طرح ہوشیار رہ کر دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنادیں گے.