سعودی عرب کا نام بچوں کے حقوق پامال کرنے کی بلیک لسٹ میں باقی رہے گا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوتریس نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا نام بچوں کے حقوق پامال کرنے کی بلیک لسٹ میں باقی رکھا ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے بچوں کے حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزی کرنے کے بارے میں بلیک لسٹ سکیورٹی کونسل میں پیش کی جس میں بچوں کے حقوق پامال کرنے میں سعودی عرب کانام بھی موجود ہے۔
اس رپورٹ میں بیان کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے لئے ثابت ہوچکا ہے کہ سعودی عرب کی بمباری میں 2018 میں یمن جنگ میں ایک ہزار 689 بچے شہید یا زخمی ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اور امارات کے اتحاد نے ہوائی حملوں میں اب تک یمن کے کم سے کم 729 بچوں کو شہید اور 684 بچوں کو زخمی کیا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔
یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے ۔
سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی منہدم کردیا ہے لیکن اس کے باوجود سعودی عرب یمن پر مسلط کردہ جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام ہوگیا ہے۔