صہیونیوں کا ناجائز قبضہ مشرق وسطی کے بحرانوں کی اصل جڑ ہے:ایران
3161
M.U.H
08/12/2018
اسلامی جمہوریہ ایران نے اقوام متحدہ میں فلسطین مخالف امریکی قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونیوں کا ناجائز قبضہ مشرق وسطی کے تنازعات اور بحرانوں کی اصل جڑ ہے۔
یہ بات اقوام متحدہ میں تعینات ایرانی سفیر ''اسحاق آل حبیب'' نے کہی جنہوں نے فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس کے خلاف امریکہ کی تجویز کردہ قرارداد کی مخالفت کی۔
اس موقع پر انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ قرارداد سے فلسطینیوں سے متعلق امریکی خارجہ پالیسی کا اصل مقصد ظاہر ہوتا جس کی بنیاد دھوکہ دہی پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے حقوق کی پامالی اور ناجائز صہیونی ریاست کی غیرمشروط اور طویل المدت پشت پناہی امریکی پالیسی کا حصہ ہے۔
ایرانی سفیر نے مزید کہا کہ امریکی قرارداد میں بے بنیاد نکات کو شامل کردیا گیا کیونکہ تنازع کی اصل جڑ فلسطین پر اسرائیل کا ناجائز قبضہ ہے جسے کئی دہائیوں سے نظرانداز کیا جارہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ صہیونی قبضے اور مظالم فلسطینی عوام کے رنج و مشکلات کی اصل وجہ ہے جس سے اب تک 60 لاکھ فلسطینی اپنے گھر بار چھوڑ کر پناہ گزین ہونے پر مجبور ہوئے ہیں۔
ایرانی نمائندے نے القدس کو صہیونیوں کا دارالحکومت قرار دینے سے متعلق امریکی پالسی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں سے متعلق صہیونی کا رویہ مکمل نسل پرستی پر مبنی ہے اور ان کی صرف ایک ہی خواہش ہے کہ مقبوضہ فلسطین میں یہودی ریاست کی تشکیل ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران فلسطین سے متعلق امریکی قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دے گا اور ہم دوسرے ممالک سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ امریکی قرارداد کو مسترد کریں۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ میں حماس کے خلاف امریکی قرارداد کو ووٹ نہیں ملا جس سے عالمی سطح پر امریکی تنہائی میں مزید اضافہ ہوگیا۔