سعودی حکومت نے پرائیوٹ سیکٹر میں ملازمت کرنے والے غیر ملکیوں سے بھی ٹیکس وصول کرنا شروع کر دیا ہے سعودی بادشاہ نے جو تحائف ، ٹیکس اور تاوان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ادا کئے ہیں وہ اب اپنے شہریوں اور غیر ملکی شہریوں سے مختلف بہانوں کے ذریعہ وصول کررہا ہے ۔
سعودی حکومت نے پرائیوٹ سیکٹر میں ملازمت کرنے والے غیر ملکیوں سے بھی ٹیکس وصول کرنا شروع کر دیا ہے جس سے سعودی عرب میں ملازمت کرنے والے پاکستانیوں کی بڑی تعداد بھی متاثر ہو گی۔اطلاعات کے مطابق سعودی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ یکم جولائی سے سعودیہ میں موجود وہ غیر ملکی افراد جو نجی شعبے میں ملازمت کرتے ہیں ان سے فیملی ٹیکس کی مد میں 100 ریال فی کس ماہانہ وصول کیے جائیں گے۔ ہر غیر ملکی شہری اپنی فیملی کے ہر اس رکن (خواتین/ بچے) کے بدلے 100 ریال حکومت کو بطور ٹیکس ادا کرے گا جو ملازمت نہیں کرتے۔سعودی جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پاسپورٹس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس اقدام کا مقصد تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے حکومت کی آمدنی میں ہونے والی کمی کو پورا کرنا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل سعودی عرب میں ملازمت کرنے والے غیر ملکی شہریوں پر کسی بھی قسم کا ٹیکس عائد نہیں تھا۔ایک اندازے کے مطابق سعودی عرب میں تقریباً ایک کروڑ 10 لاکھ غیر ملکی افراد نجی شعبوں میں ملازمت کرتے ہیں اور سعودی عرب میں موجود ان کے ماتحت افراد کی تعداد تقریباً 23 لاکھ کے قریب ہے۔ سرکاری حکم نامے کے مطابق فیملی ٹیکس میں 2020 تک ہر برس اضافہ کیا جائے گا۔ بعض ذرائع کے مطابق سعودی عرب کے بادشاہ نے جو تحائف ، ٹیکس و تاوان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ادا کئے ہیں وہ اب اپنے شہریوں اور غیر ملکی شہریوں سے مختلف بہانوں کے ذریعہ وصول کررہا ہےاللہ تعالی ایسے بادشاہ کو نابود کرے جو امریکی صدر ٹرمپ کے لئے کھربوں ڈالرز کی فراخدلی کا مظاہرہ کرے اور اپنے شہریوں اور غیر ملکیوں کی جیب کاٹتا ہو۔