تہران: شام کے نائب وزیر خارجہ 'فیصل مقداد' نے کہا ہے اگر ہمیں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اورعراقی حکومت کی حمایت میں اٹھائے ہوئے اقدامات میں اسلامی جمہوریہ ایران کی امداد نہ حاصل ہوتی تو ہم کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے تھے۔
يہ بات انہوں نے اپنے دورہ ايران ميں تشخيص مصلحت نظام كونسل كے اعلي ركن ڈاكٹر علي اكبر ولايتي سے ملاقات كے دوران كہي۔اس موقع پر انہوں نے كہا كہ ميرے دورہ ايران سے اس بات كي نشاندہي ہوتي ہے كہ دونوں ممالك كي كاوشوں اور كوششوں كے نتيجے ميں شام سميت ديگر علاقوں ميں دہشت گردوں كو سخت شكست كا سامنا كرنا پڑرہا ہے.۔
انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ كي دنيا ميں زبون حالي كي كيفيت كي نشاندہي كرتے ہوئے كہا امريكي صدر كے مخاصمانہ پاليسي كي وجہ سے دنيا ان كے خلاف ايك لائن پر كھڑي نظر آتي ہے.۔خطے ميں استقامتي محاذ كے مسلسل كاميابيوں كا حوالہ ديتے ہوئے انہوں نے كہا شام ميں اسلامي جمہوريہ ايران اور شام كے پرعزم اقدامات كي وجہ سے اج ہم سب اپنے قوم كے سامنے سرخرو ہيں۔
شام كے نائب وزير اعظم نے مزيد كہا ميرا يہاں آنے كا مقصد صدر بشارالاسد كا سلام اسلامي جمہوريہ ايران كے سپريم ليڈر حضرت آيت اللہ سيد علي خامنہ اي تك پہنچانا اور ان كي استكباري اور صيہوني عزائم كے خلاف خدمات كو خراج تحسين پيش كرنا ہے.۔
ياد رہے شامي نائب وزير خارجہ اپنے ايراني ہم منصب حسين جابري انصاري كي دعوت پر ايران كے دورے پر ہيں.۔شامي نائب وزير خارجہ دونوں ممالك كے مشتركہ سياسي كميٹي ميں شركت كريں گے.۔